روس، افریقہ کان کنی اور تعلیم میں شراکت داری کو مزید مضبوط کرینگے

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 01-11-2025
روس، افریقہ کان کنی اور تعلیم میں شراکت داری کو مزید مضبوط کرینگے
روس، افریقہ کان کنی اور تعلیم میں شراکت داری کو مزید مضبوط کرینگے

 



ماسکو [روس]: ایمپریس کیتھرین II سینٹ پیٹرزبرگ مائننگ یونیورسٹی میں "ترقی کا راستہ: اقتصادی خودمختاری کی بنیاد کے طور پر خام مال اور عملہ" کے تحت روسی-افریقی خام مال ڈائیلاگ کا باضابطہ آغاز ہوا۔ یہ فورم وسائل اور تعلیم کے شعبوں میں مشترکہ ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے روس-افریقہ تعاون کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ TV BRICS کے مطابق، اس مکالمے کا مقصد افریقی معیشتوں کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ نقطہ نظر تیار کرنا ہے، جس میں

وسائل کے انتظام اور انجینئرنگ کی تعلیم میں روسی مہارت پر روشنی ڈالی جائے گی۔ شرکاء معدنیات نکالنے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور انجینئرنگ کے پیشہ ور افراد کی تربیت کے لیے تعلیمی پروگراموں کے قیام کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ افریقی یونین کے 32 رکن ممالک کے نمائندوں نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے، جن میں آٹھ سیکٹرل وزراء، 17 سفیروں اور چارجز ڈی افیئرز کے علاوہ صنعتی اداروں اور معروف یونیورسٹیوں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔

روسی وفد میں رشین اکیڈمی آف سائنسز کے سائنسدان، مائننگ یونیورسٹی کے ماہرین، بڑی ریسورس کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز اور وزارتوں اور ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ روسی فیڈریشن کی وزارت خارجہ اور یونیسکو کے زیراہتمام مائننگ انجینئرنگ ایجوکیشن کے قابلیت مرکز کے زیر اہتمام، یہ تقریب دوسری روس-افریقہ سمٹ (2023) کے دوران طے پانے والے معاہدوں پر مبنی ہے۔

یہ فورم علم، ٹیکنالوجی اور ذمہ دارانہ وسائل کے استعمال کے ذریعے اقتصادی خودمختاری کو فروغ دینے کے دونوں خطوں کے مشترکہ مقصد کی نشاندہی کرتا ہے۔ جیسا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے پہلے کہا تھا، "افریقی براعظم کا مستقبل بہت اچھا ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ برکس اپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں فعال طور پر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

افریقہ کے پاس دنیا کے تقریباً 30فیصد معدنی ذخائر، 40فیصد سونا، اور 90فیصد تک پلاٹینم موجود ہے، ماہرین شراکت کو ایک اہم باہمی فائدے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ روسی حکام نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی ٹرن اوور میں گزشتہ پانچ سالوں میں 60 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، سیاسی مکالمے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ - یہ براعظم کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ ماسکو کے گہرے تعلقات کا ثبوت ہے۔ توقع ہے کہ دو روزہ مذاکرات سے کان کنی، انجینئرنگ کی تعلیم اور پائیدار ترقی میں نئی ​​اسٹریٹجک شراکت داری کی راہ ہموار ہوگی۔