پاکستان کے اسکولوں میں ناظرہ قران کی تعلیم لازمی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-04-2021
 قران کی تعلیم لازمی
قران کی تعلیم لازمی

 

 

اسلام آباد

پاکستان کے اسکولوں میں اب قرآن کریم کی تعلیم لازمی ہوگی۔ یہ پرائمری درجات میں پڑھایاجائے گا۔ بڑے صوبوں، وفاق اور ساتھ ہی پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور گلگت ،بلتستان نے اگست 2021ء سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال کے نئے نصاب میں ناظرہ قرآن کی تعلیم کو اپنے نصاب کا لازمی حصہ بنا دیا ہے۔

وفاقی حکومت، پنجاب، کے پی کے اور کشمیر نے پہلے ہی مطلوبہ قانون سازی مکمل کر لی ہے جبکہ بلوچستان اور گلگت بلتستان نے سنگل نیشنل کریکولم (ایس این سی) پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے تحت یکم تا پانچویں جماعت کے طلبہ کو لازمی قرآن پڑھایا جائے گا۔

وفاقی حکومت کے تعلیمی اداروں میں، کے پی کے اور بہاولپور ڈویژن (پنجاب) میں قرآن پاک کی لازمی تعلیم کو متعارف کرا دیا گیا ہے جو اب ایس این سی کا حصہ ہوگا، اس کے پہلے مرحلے پر آئندہ تعلیمی سال سے عمل کرایا جائے گا۔

ایسے اسکولز جو پاک فوج، ایئر فورس اور پاک بحریہ کے ماتحت ہیں، ان میں بھی ایس این سی اختیار کیا جا رہا ہے۔ بحریہ کے معاملے دیکھیں تو اس ادارے کے ماتحت اسکولوں میں پہلے ہی قرآن پاک کی تعلیم لازمی ہے اور اس کا کریڈٹ سابق نیول چیف ظفر محمود عباسی کو جاتا ہے۔ وفاق اور پنجاب کی سطح پر قانون سازی مسلم لیگ نون کی گزشتہ حکومت نے متعارف کرائی تھی جس کیلئے نواز شریف کی کابینہ میں شامل وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمٰن نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

تاہم، اس وقت کے پی میں پرویز خٹک کی حکومت نے اپنے اسکولوں میں قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی قرار دیا تھا۔ موجودہ حکومت نے ناظرہ قرآن کو سنگل نیشنل کریکولم کا حصہ بنایا ہے اور تمام صوبوں اور علاقوں کے ساتھ اتفاق رائے قائم کیا ہے کہ وہ بھی ایس این سی پر عمل کریں۔

تاہم، سندھ ابھی تک مذکورہ بالا پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے۔ قانون کے تحت نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں پہلی تا بارہویں جماعت کے مسلم طلبہ کیلئے قرآن مجید کی تعلیم لازمی ہے۔

قانون کے تحت پہلی تا پانچویں جماعت کیلئے ناظرہ قرآن، چھٹی تا بارہویں کیلئے قرآن مجید کا ترجمہ پڑھایا جانا ہے، اور یہ سب اس انداز سے کرنا ہے کہ بارہویں تک پورا قرآن مجید مکمل ہو جائے۔

(ایجنسی ان پٹ)