ملکہ الزبتھ کی موت: عالمی لیڈران نے کی تعزیت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-09-2022
ملکہ الزبتھ کی موت: عالمی لیڈران نے کی تعزیت
ملکہ الزبتھ کی موت: عالمی لیڈران نے کی تعزیت

 

 

لندن : نگھم پیلس کی جانب سے جمعرات کو برطانیہ کی سب سے طویل عرصہ تک حکمران رہنے والی ملکہ ایلزبتھ دوم کی وفات کے اعلان کے ساتھ ہی عالمی رہ نماؤں کے تعزیتی بیانات آنا شروع ہوگئے ہیں اور انھوں نے ملکہ کو ان کے پُروقار شخصی کردار پر خراجِ عقیدت پیش کیا ہے اور ان کی گراں قدر خدمات کو سراہا ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ’لگاتار بدلتی دنیا میں ان کا مضبوط وجود تھا اور برطانوی شہریوں کی نسلوں کے لیے سکون اور فخر کا ذریعہ تھیں، بہت سے ان لوگوں کے لیے بھی جنہوں نے اپنے ملک کو ان کے بغیر کبھی نہیں جانا۔

امریکہ کے سابق صدور بل کلنٹن، براک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ملکہ برطانیہ کی وفات پر برطانوی قوم کے ساتھ اظہار افسوس کیا

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوٹیرس نے اپنے تعزیتی کلمات میں کہا کہ برطانیہ کی طویل عرصے تک حکومت کرنے والی سربراہ مملکت کی حیثیت سے ملکہ ایلزبتھ دوم کو دنیا بھر میں ان کی فضیلت، وقاراور لگن کی وجہ سے بہت سراہا جاتا تھا۔

وہ افریقااور ایشیا کے بہت سے ممالک کی نوآبادی حیثیت ختم کرنے اور دولت مشترکہ کے ارتقا سمیت کئی دہائیوں کی وسیع تبدیلی کے عمل کے دوران میں فعال کردار اداکرتی رہی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ ’’میں ملکہ ایلزبتھ دوم کو ان کی عوام کے لیےغیرمتزلزل خدمات اور تاحیات لگن پر خراج عقیدت پیش کرنا چاہوں گا۔ دنیا ان کی عقیدت اور قیادت کو طویل عرصے تک یاد رکھے گی‘‘۔

برطانوی وزیراعظم

برطانیہ کی نئی وزیراعظم لیزٹرس نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ملکہ ایلزبتھ دوم جدید برطانیہ کی چٹان‘‘تھیں۔ لندن میں ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے نئی کنزرویٹو وزیر اعظم نے کہا کہ ملکہ معظمہ خود میرے اور بہت سے برطانویوں کے لیے ذاتی تحریک رہی ہیں۔

اطالوی وزیر اعظم اطالوی

وزیراعظم ماریو ڈراگھی نے اپنے بیان میں ملکہ ایلزبتھ گذشتہ سترسال میں عالمی تاریخ کی ایک بڑی کھلاڑی تھیں۔ انھوں نے برطانیہ اور دولت مشترکہ کی نمائندگی توازن، دانش مندی، اداروں اور جمہوریت کے احترام کے ساتھ کی۔ وہ اپنے ملک کی سب سے پیاری علامت رہی ہیں اور انھوں نے ہر جگہ احترام، شفقت اور ہمدردی حاصل کی ہے۔انھوں نے بحران کے وقت استحکام کو یقینی بنایا اور مستقل اور گہرے ارتقا میں معاشرے میں روایت کی قدرکوزندہ رکھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی خدمت کا جذبہ، برطانیہ اور دولت مشترکہ کے لیے ان کی لگن اور اتنے طویل عرصے تک جس گہرے وقار کے ساتھ انھوں نے عہدہ سنبھالے رکھا، نسلوں سے اس کی تعریف کی جارہی ہے۔

اسپیکربرطانوی دارالعوام لنڈسے ہوئل

ہم سب کے لیے ملکہ معظمہ ہماری زندگیوں میں مستقل طور پر موجود رہی ہیں۔ وہ خاندان کے ایک فرد کی طرح واقف تھیں۔انھوں نے ہمارے ملک کو پرسکون بنانے میں مستحکم انداز میں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا۔ہم میں سے اکثر کو کبھی ایسا وقت معلوم نہیں ہوا جب وہ وہاں نہیں تھی۔ان کی موت نہ صرف شاہی خاندان کے لیے ایک المیہ ہے بلکہ ہم سب کے لیے ایک بڑا اور عظیم نقصان ہے۔

سابق برطانوی وزیراعظم جان میجر جان میجر نے کہا کہ ہم سب نے اپنے لیے بہت قیمتی شخصیت کوکھو دیا ہے اور جب ہم ماتم کرتے ہیں تو ہمیں شکرگزار ہونا چاہیے کہ ہمیں اتنے طویل عرصے تک تک فرض اور قیادت کی ایسی مثال سے نوازا گیا۔

دولت مشترکہ کے تمام رکن ممالک کے عوام اور رہنماؤں کی جانب سے ملکہ برطانیہ کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ نیدرلینڈز، ناروے اور سویڈن کے شاہی خاندانوں نے تعزیتی پیغامات بھیجے اور یورپی لیڈروں نے بھی ملکہ الزبتھ دوم کے دور کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

کینیڈا میں سوگ کا اعلان

کینیڈا کی گورنرجنرل میری سائمن نے ٹویٹر پر برطانوی شاہی خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں کینیڈین ملکہ کے انتقال پر سوگ منائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ملکہ کی وفات پرشاہی خاندان سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔آئیے ہم سوگ کی اس گھڑی میں ملکہ معظمہ کی یاد کے احترام میں ایک لمحہ گزاریں۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکراں نے کہا کہ ’ملکہ الزبتھ دوم نے 70 سال تک برطانوی قوم کے تسلسل اور اتحاد کو یکجا کیے رکھا۔ مجھے وہ فرانس کی دوست کے طور پر یاد ہیں، ایک نرم دل ملکہ، جنہوں نے اپنی صدی پر ہمیشہ رہنے والا نقش چھوڑا۔‘ افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ کے سربراہوں اور شاہی خاندانوں نے بھی برطانیہ کے غم میں شریک ہونے کا اظہار کیا۔ متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا کہ ’ہم ملکہ الزبتھ کی موت پر دنیا کے غم میں شریک ہیں۔‘ وہ ایک ’عالمی علامت تھیں جنہوں نے اپنی قوم اور لوگوں بہترین خصوصیات کی ترجمانی کی۔