جنگ بندی کے لیے پوتن کی دو بڑی شرائط

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-03-2022
جنگ بندی کے لیے پوتن کی دو بڑی شرائط
جنگ بندی کے لیے پوتن کی دو بڑی شرائط

 


ماسکو : روس کے صدر ولادییمیر پوتن نے یوکرین پر حملے روکنے کے لیے شرائط پیش کر دی ہیں۔  فرانسیسی صدر کے ساتھ طویل ٹیلیفونک گفتگو میں صدر پوتن کا کہنا تھا کہ یوکرین کی ڈی ملٹرائزئشن اور مغرب کی جانب سے کریمیا پر روس کی حاکمیت کو قبول کرنے کی پیشگی شرط پر روس یوکرین پر حملہ روک دے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک پانچ لاکھ لوگ یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔

پیر کو ہی روس اور یوکرین کے مذاکرات کار جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی دفعہ ملے۔ تاہم پہلا راؤنڈ دونوں فریقین کی جانب سے مذاکرات کا دوسرا دور جلد شروع کرنے کے اتفاق پر احتتام پذیر ہوا۔

دوسری جانب روس نے یورپی ممالک اور کینیڈا سمیت 36 ممالک کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے۔  پیر کو روس کی سرکاری ایوی ایشن ایجنسی کی جانب سے یہ اقدام یورپی یونین اور کینیڈا کی جانب سے یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

 ان ممالک کے طیارے خصوصی اجازت نامے کے بعد ہی روس کی فضائی حدود میں داخل ہو سکتے ہیں۔ قبل ازیں روسی افواج نے یوکرین کے دو جنوب مشرقی شہروں اور ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریبی علاقے پر قبضہ کر لیا۔  دوسرے مقامات پر روس کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

روسی حملہ، بائیڈن آج اتحادیوں سے مشاورت کریں گے

امریکی صدر جو بائیڈن آج اتحادیوں کو ٹیلی فون کال کریں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ’کال میں روس کے حملے کے بعد بننے والی ’صورت حال‘ اور ’تعاون و مشترکہ ردعمل‘ کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ٹیلی فون کال میں کون کون شریک ہو گا۔

خیال رہے روس کے صدر پوتن نے اتوار کو ایک اہم میٹنگ میں وزیر دفاع اور آرمی چیف کو نیوکلیئر فورسز کو ہائی الرٹ رکھنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ روس ایٹمی ہتھیار رکھنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ امریکہ نے روسی صدر کے اقدام کو’مکمل طور پر ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ولادیمیر پوتن یوکرین کے خلاف ’مزید جارحیت‘ کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔