صدر بائیڈن انخلا کی تاریخ پر قائم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-08-2021
امریکی صدر بائیڈن
امریکی صدر بائیڈن

 

 

واشنگٹن :امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ امریکیوں، خطرے سے دوچار افغان شہریوں اور طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان سے فرار کی کوشش کرنے والے دیگر افراد کے انخلا کی تکمیل کے لیے اپنی 31 اگست کی ڈیڈ لائن پر قائم ہیں۔

صدر بائیڈن کا یہ فیصلہ اتحادی ممالک کے رہنماؤں کے مطالبات کے برعکس ہے جو انخلا کے لیے ڈیڈلائن میں توسیع چاہتے ہیں۔

صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’وہاں زمین پر ہر دن وہ دن ہے جب ہم جانتے ہیں کہ داعش خراساں ہوائے اڈے کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔ ہمیں، ہمارے اتحادیوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ طالبان (انخلا میں) تعاون کر رہے ہیں اور متعدد پرتشدد واقعات کے باوجود وہاں سکیورٹی برقرار ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ’لیکن یہ ایک نازک صورتحال ہے، وقت گزرنے کے ساتھ اس کے ٹوٹنے کا شدید خطرہ ہے۔

وائٹ ہاؤس میں ریمارکس دیتے ہوئے صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ اس آخری تاریخ سے پہلے انخلا کا حدف کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ عسکریت پسندوں کے حملوں کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

بائیڈن نے کہا: ’جتنی جلدی ہم اسے ختم کر سکتے ہیں ہمارے لیے اتنا ہی بہتر ہے۔ آپریشن کا ہر دن ہمارے فوجیوں کے لیے اضافی خطرہ ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے پینٹاگون اور محکمہ داخلہ سے کہا کہ اگر ناگزیر ہو تو وہ ڈیڈ لائن کو آگے بڑھانے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کریں۔

حالیہ دنوں میں طالبان کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نئی رپورٹوں کے سامنے آنے کے بعد امریکہ اپنے فضائی آپریشن میں تیزی لایا ہے تاکہ امریکی شہریوں سمیت ان ہزاروں لوگوں کا انخلا مکمل کیا جا سکے جنہیں طالبان سے انتقام کا خوف ہے اور جو ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پینٹاگون نے کہا کہ منگل کی صبح تک 24 گھنٹوں میں 21 ہزار 600 افراد کو افغانستان سے نکالا گیا ہے جب کہ صدر بائیڈن کے مطابق اس کے بعد کے 12 گھنٹوں میں مزید 12 ہزار افراد کا انخلا کیا گیا ہے۔ اس آپریشن میں امریکی فوج کی پروازیں اور دیگر چارٹر پروازیں حصہ لے رہی ہیں۔

پینٹاگون کے عہدیداروں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ 14 اگست کو شروع ہونے والے فضائی آپریشن کے ذریعے 31 اگست اگلے منگل تک تمام امریکی شہریوں کو افغانستان سے باہر نکالا جا سکتا ہے۔

طالبان کا اصرار ہے کہ مریکہ 31 اگست کو اپنے آخری فوجی کے ملک سے انخلا کو یقینی بنائے۔ اس وقت کابل ہوائی اٖڈے پر تقریباً پانچ ہزار 800 امریکی فوجی موجود ہیں۔

کابل میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گذشتہ روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کو اپنی ڈیڈ لائن پر قائم رہنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا اس کے بعد ہم افغانی شہریوں کو انخلا کی پروازوں سے باہر نہیں جانے دیں گے۔