پاک مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے خلاف احتجاج

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-08-2022
پاک مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے خلاف احتجاج
پاک مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے خلاف احتجاج

 

 

نئی دہلی: پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر، مظفرآباد اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے دیگر حصوں میں کشیدگی بہت زیادہ ہے کیونکہ حکام نے ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے اور ہفتے کی رات جشن اور آزادی کے حامی مظاہروں کے مقام پر حملے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

آزادی کی تقریب کے مقام پر ہفتے کی رات دیر گئے مشتعل ہجوم نے حملہ کیا۔ مظاہرین نے پاکستان کی مذمت اور مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لیے ایک مظاہرہ بھی کیا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹس کے مطابق کم از کم دو مقامات پر ایک بڑا ہجوم آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا اور کچھ کو ہندوستانی ترنگا لہراتے بھی دیکھا گیا۔

منظر کی شوٹنگ کرنے والوں نے خیال رکھا ہے کہ مظاہرین کے چہرے بے نقاب نہ ہوں۔

پروفیسر سجاد راجہ، چیئرمین نیشنل ایکالیٹی پرٹی فار جموں، کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان، (این ای پی فار جے کے ایل جی بی) جو لندن میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، کہتے ہیں کہ پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر پی او کے میں غصہ ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی اور کہا کہ مظفرآباد کے لوگ پاکستان سے آزادی کے نعرے لگا کر 14 اگست کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی حکام نے مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے اور یوم آزادی کے مقام پر مقامی لوگوں کے ایک گروپ کے حملے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس بند کر دی ہے۔

تقریب کے مقام پر اصل حملے اور سیکورٹی فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپ کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی۔

یاد رہے کہ پاکستان نے اکتوبر 1947 میں کشمیر میں اپنی پہلی ہائبرڈ جنگ چھیڑی تھی جب ریاست کے مہاراجہ ہری سنگھ کے دور میں صوبہ سرحد سے قبائلیوں کا ایک لشکر کشمیر بھیج گیا تھا۔ راجہ ابھی تک یہ طے نہیں کرسکے تھے کہ ان کی ریاست کو کس ڈومین کا حصہ ہونا چاہیے -

ہندوستان یا پاکستان۔ قبائلی فوج بارہمولہ پہنچی اور سری نگر کی طرف پیش قدمی کر رہی تھی جب مہاراجہ نے ہندوستانی فوج سے مدد طلب کی اور الحاق کے دستاویز پر دستخط کر دیئے۔

ہندوستان نے پاکستان کی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کیا۔ اس اقدام کے نتیجے میں دو جنوبی ایشیائی ہمسایہ ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی جس کے نتیجے میں یہ لائن آف کنٹرول بن گئی۔ پاکستان کے ساتھ والا علاقہ ہندوستان سے پہلے اس کی فوج نے قبضہ کر لیا۔