آواز دی وائس ۔ نئی دہلی
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران آج فلسطینی علاقوں اور یروشلم میں عید الفطر منائی گئی۔جس میں دو مختلف تصاویر سامنے آئی ہیں ۔یہ لڑائی قبلہ اول مسجد اقصی کے احاطے اور پھر مسجد سے شروع ہوئی تھی جہاں اسرائیل پر زبردست جارحیت کا الزام ہے۔ جس کے ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر موجود ہیں ۔دنیا بھر میں اس صورتحال کی مذمت کی جارہی ہے۔حماس پر بھی تل ابیب کو نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
بہرحال آج یروشلم میں مسجد اقصی میں نماز عید کے خوبصورت مناظر نظر آئے۔نماز کا روح پرور منظر تھا۔ساتھ میں بچے رنگ برنگے کپڑوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منا رہے تھے۔مسجد اقصی کےسامنے سجاوٹ کی گئی تھی ایسا لگ ہی نہیں رہا تھا کہ چند دنوں قبل تک یہ علاقہ میدان جنگ بنا ہوا تھا۔
مسجد اقصی کے صحن میں ایک شخص جوکر کے لباس میں بچوں کا دل بہلاتا ہوا ۔ساتھ میں ایک ماں اپنے بچوں کے ساتھ
غزہ میں ایک نوجوان فلسطینی عید کےلئے چاکلیٹس کے ساتھ مسکراتا ہوا ۔بائیں جانب یروشلم میںمسجد اقصی کے سامنےعید کی سجاوٹ
غزہ: ایک لڑکی اپنے والد کے کندھے پر سوار۔اسرائیلی بمباری کی تباہی کا دیدار کرتے ہوئے
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی خوفناک بمباری نے اس شہر کو ملبہ کا ڈھیر بنا دیا ہے جس میں ابتک 67 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ،ان میں 17 سے زیادہ بچے شامل ہیں۔غزہ میں ملبے کے ’ھیر پر نماز ادا کرتے نظر آئے فلسطینی ۔ غزہ پٹی میں جگہ بہ جگہ ملبے کے ڈھیر تھے۔لوگو ں گروپ کی شکل میں کھڑے باتیں کررہے تھے۔ اس ماحول میں بھی بچے عید کے موقع پررنگ برنگے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔جن کے چہرں پر مسکراہٹ تھی۔تباہی کے مناظر کے باوجود عید کی خوشی حاوی تھی۔
غزہ: ایک خاتون ملبہ کے سامنے کھڑی تباہی کا منظر دیکھ رہی ہے