پاکستان: ایک سال میں تین ارب ڈالرز سعودی عرب کو واپس کرے گا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-02-2022
پاکستان: ایک سال میں تین ارب ڈالرز سعودی عرب کو واپس کرے گا
پاکستان: ایک سال میں تین ارب ڈالرز سعودی عرب کو واپس کرے گا

 

 

واشنگٹن :قرض میں ڈوبا پاکستان ۔اب قرض چکانے کے لیے تیار ہورہا ہے۔ وہ کیسے قرض اتارے گا اس کا ایک پلان سامنے آیا ہے۔ پاکستان وزیر خزانہ شوکت ترین نے جمعے کو ایوان بالا یا سینیٹ کو بتایا کہ پاکستان آئندہ ماہ سے موخر ادائیگی پر سعودی تیل کی سہولت استعمال کرنا شروع کر دے گا۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ حکومت نے کوشش کی ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں بین الاقوامی اضافے کا سارا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے۔ ’ہم نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی کی ہے۔‘ وزیر خزانہ نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا، جس سے روپے پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ گذشتہ ماہ تجارتی خسارہ ڈیڑھ ارب ڈالرز کم ہوا۔

شوکت ترین نے تصدیق کی کہ ’سعودی عرب سے لیے گئے قرض کے معاہدے میں یہ شرط شامل ہے کہ کسی قرض پروگرام میں نادہندہ ہوجانے کی صورت میں 72 گھنٹوں میں قرض واپس کرنا پڑے گا۔‘ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’شرائط شامل کی جاتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ اس پر وہ عمل کریں گے۔‘ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دسمبر 2021 میں سعودی عرب کی طرف سے ایک سال کے عرصے کے لیے چار فیصد شرح سود پر تین ارب ڈالر موصول ہوئے جس کی ادائیگی سہ ماہی بنیادوں پر کی جائے گی۔ سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق کی جانب سے چار فیصد کی بلند شرح سود پر قرض لینے اور اس کے باوجود معاشی زبوں حالی سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت سعودی عرب سے لیے گئے قرض کی مدت ایک سال ہے اور ضرورت پڑی تو اس میں توسیع کی درخواست کی جائے گی۔

ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی 28 میں سے 27 شرائط کو پورا کیا ہے۔ ’ہم نے اپنے اہداف پورے کر لیے ہیں اور امید ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے اگلے جائزہ اجلاس میں ملک گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔‘ سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کی مذمت دوسری جانب اسلام آباد نے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملے نہ صرف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ سعودی عرب اور خطے کے امن وسلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ ترجمان نے یہ حملے فوری بند کرنے پرزور دیا اور کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی سکیورٹی اورعلاقائی سالمیت کو درپیش کسی بھی خطرے کے خلاف اپنی بھرپورحمایت پرکاربند ہے۔ نئے پاکستانی سفیر ادھر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود سے سعودی عرب کے لیے پاکستان کے نامزد سفیر امیر خرم راٹھور نے جمعہ کو وزارتِ خارجہ میں ملاقات کی۔

وزیر خارجہ نے سعودی عرب میں بطور سفیر نامزدگی پر امیر خرم راٹھور کو مبارک باد دی اور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ گہرے برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک نے ہر آڑے وقت میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری حکومت اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ ’آپ جیسے منجھے ہوئے سفارت کار کی بطور سفیر تقرری سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔‘ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کی کثیر تعداد مقیم ہے جو اپنی محنت کی کمائی پاکستان بھجوا کر ملک کے معاشی استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔