پاکستان : تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات، علماء کمیٹی قائم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-10-2021
پاکستان : تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ  مذاکرات، علماء کمیٹی قائم
پاکستان : تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات، علماء کمیٹی قائم

 

 

اسلام آباد،لاہور: پاکستان میں سیاسی بحران جاری ہے۔ انتہا پسند تنظیم جو کہ ممنوعہ بھی ہے اسلام آباد مارچ کے نام پر ملک اور حکومت کو یر غمال بنا رہی ہے۔ ۔حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان ابتک کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا ہے۔ اب کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کیلئے علماء کی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا ناموس رسالت مارچ وزیر آباد سے آگے روانہ نہیں ہوسکا۔ جب کہ حکومت اور تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کے درمیان راولپنڈی میں مذاکرات جاری ہیں۔

وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ 12رکنی کمیٹی حکومت اور دوسرے فریق سے مذاکرات کرکے مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کریگی، علماء سے گفتگو کرتے ہوئے  پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا، نہ میں بلیک میل ہونگا، خون خرابہ نہیں چاہتے، حکومتی رٹ پر سمجھوتہ نہ ممکن ہے، سعد رضوی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، عدالتیں سعد رضوی کو رہا کر دیں تو کوئی اعتراض نہیں، علماء اور وزیراعظم کی ملاقات میں طے پایا کہ جب تک مذاکرات چلیں گے ، ریلی وزیر آباد میں رکے گی، مظاہرین آگے بڑھے تو مذاکرات سبوتاژ تصور ہونگے۔

علما کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھی ریلی کے آگے نہ بڑھنے کی صورت میں تشدد نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے، ذرائع کے مطابق علما کے وفد نے دو حکومتی شخصیات وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ طاہر اشرفی کی موجودگی میں وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کیا جسکے بعد وزیراعظم نے دونوں شخصیات کو مذاکرات میں شریک نہ ہونے کی ہدایت کی۔ تفصیلات کے مطابق بنی گالا میں وزیراعظم عمران خان سے علما و مشائخ کی ملاقات ہوئی جس میں کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر مشاورت کی گئی،علماء کے اصرارپر2حکومتی شخصیات کو باہر نکال دیا گیا۔

awaz

علماء کے 31رکنی وفد میں ثروت اعجاز قادری، پیر خالد سلطان باہو، پیر عبدالخالق، ڈاکٹر محمد زبیر، حامد سعید کاظمی، پیر محمد امین، پیر خواجہ غلام قطب فرید، پیر نظام سیالوی، صاحبزاہ حافظ حامد رضا ، مفتی وزیر قادر، میاں جلیل احمد شرقپوری، پیر مخدوم عباس بنگالی، پیر سید علی رضا بخاری، صاحبزادہ حسین رضا اوردیگرشامل تھے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے موجودہ ملکی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا گیا، وزیراعظم نے علماء کرام کو رحمت اللعالمین اتھارٹی سے متعلق آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم اور علماء کے درمیان اتفاق کیا گیا کہ ملک اس وقت متشدد صورتحال کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ علماء حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان پل کا کام کریں تویہ قابل قدر ہو گا۔ خون خرابہ نہیں چاہتے،امن وسلامتی ہرایک کے مفاد میں ہے، وزیراعظم ملکی سلامتی اورحکومتی رٹ پرسمجھوتہ ناممکن ہے۔ فرانس سے لڑائی ہمیں عالمی سطح پر تنہا کردیگی، سعدرضوی کوعدالتیں رہاکردیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں،جائزمطالبات ماننے کو تیار ہیں۔