اسلام آباد۔ پاکستانی کابینہ نے ہندوستان سے کپاس، چینی کی درآمد کرنے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تجارتی تعلقات کی بحالی کا معاملہ پھر کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔پاکستان کی وفاقی کابینہ نے ہندوستان سے کپاس اور چینی درآمد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔اس فیصلے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی بحالی کی امید نے ایک بار پھر دم توڑ دیا ہے۔
پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی کابینہ نے ہندوستان سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تجویز مسترد کر دی۔اجلاس کے دوران کابینہ نے ملکی سیاسی اور معاشی صورتِ حال پر غور کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے وفاقی وزیر برائے خزانہ حماد اظہر کی زیرِ صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس کے دوران ہندوستان سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت کی سمری پیش کی گئی تھی جس پر ای سی سی کی جانب سے ہندوستان سے کاٹن، یارن اور 5 لاکھ میٹرک ٹن تک چینی درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
وزارتِ تجارت کی جانب سے ہندوستان سے چینی، کپاس اور دھاگہ درآمد کرنے کی سمریاں پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان کی اجازت کے بعد ای سی سی کو بھجوائی گئی تھیں۔ اس سے قبل وفاقی وزیرِ خزانہ حماد اظہر نے بھی ہندوستان سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اراکین کا کہنا تھا کہ ہندوستان سے تعلقات کے حوالے سے جو مسائل ہیں ایسے میں ہندوستان سے یہ چیزیں منگوانا کوئی مثبت پیشرفت نہیں ہوگی۔
Let’s wait for official announcement about whether Cabinet rejected trade resumption with India. But if someone believes that PM was not consulted before ECC decision, he is wrong. Imran Khan as Commerce Minister authorized submission of summary before ECC for import. proof 👇 pic.twitter.com/me7G6Lkq4s
— Shahbaz Rana (@81ShahbazRana) April 1, 2021