پاکستان:بارش اور سیلاب سے بڑی تباہی کا خطرہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 22-06-2022
پاکستان:بارش اور سیلاب سے بڑی تباہی کا خطرہ
پاکستان:بارش اور سیلاب سے بڑی تباہی کا خطرہ

 

 

اسلام آباد: پاکستان ابھی سیاسی اور معاشی بحران کا سامنا کررہا ہے،عوام بے حال ہیں،پیٹرول کی قیمتوں نے  مہنگائ کو آسمان پر پہنچا دیا ہے - اب اس دوران ایک اور بری خبر آرہی ہے-

پاکستا اب ایک قدرتی آفت کی جانب بڑھ رہا ہے- ملک کی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے اس سال ملک میں متوقع مون سون بارشوں کے باعث سال 2010 جیسا سیلاب آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کراچی، لاہور، ملتان، پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کے خطرہ کا بھی امکان ظاہر کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کم از کم اگست 2022 تک مون سون کی بارشیں جاری رہیں گی جبکہ صوبہ پنجاب اور سندھ میں معمول سے زیادہ بارش ہونے کی توقع ہے۔

مون سون کے آغاز نے پہلے ہی ہندوستان اور بنگلہ دیش میں ہنگامی صورت حال پیدا کی ہے۔ شیری رحمان نے کہا ہے کہ دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی اور ہمالیہ، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان، اور پنجاب کے وسطی علاقوں میں معمول سے زیادہ بارش کا امکان ہے۔

اس حوالے سے شہری علاقوں کو بھی طوفانی بارشوں کے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن میں کراچی، لاہور، ملتان، پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا واضح خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کو سال 2010 والی سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی اور صوبائی محمکوں کے عملے اور وسائل کو متحرک کرنے کے ساتھ ضلع وار ہنگامی منصوبہ بندی کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا حکام کو گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے گلیشیئل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) حساسیت کا الرٹ بھی جاری کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کیا کہنا ہے؟

محکمہ موسمیات کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق مون سون کا باضابطہ آغاز جون کے آخری ہفتے میں متوقع ہے جبکہ صوبہ سندھ اور پنجاب میں معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کا امکان ہے۔ مراسلے کے مطابق ملک کے بڑے دریاؤں میں طغیانی اور اس کے باعث پہاڑی علاقوں میں سیلابی ریلوں کا بھی امکان ہے