پاکستان: وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-04-2022
پاکستان: وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ  سعودی  عرب
پاکستان: وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب

 

 

 اسلام آباد :  پاکستان کے نئے وزیراعظم شہباز شریف جمعرات کو سرکاری دورے پر سعودی عرب روانہ ہو گئے۔ وہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر 28 سے 30 اپریل، 2022 تک سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔ رواں ماہ کے اوائل میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ پہلا بیرون ملک دورہ ہے۔

دورے میں بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہزین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور محسن داوڑ شامل ہیں۔ شیڈول کے مطابق پاکستانی وفد کی اسی رات عشائیے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات طے ہے۔

اس کے بعد اگلے دن عمرے کی ادائیگی کی جائے گی اور 30 اپریل کی شام چھ بجے وطن واپسی ہوگی۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے دوران وزیراعظم سعودی قیادت کے ساتھ ملاقات میں خاص طور پر دو طرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری سے متعلق تعلقات کو مزید آگے بڑھانے اور سعودی عرب میں پاکستانیوں کی افرادی قوت کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کو مزید وسعت دینے میں مدد ملے گی۔

دورے سے پاکستان کو کیا فائدہ حاصل ہوگا؟

سینیئر تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تناظر میں یہ دورہ بہت اہم ہے۔ ’میاں شہباز شریف کے لیے سعودی قیادت نئی نہیں ہے نہ سعودی قیادت کے لیے شہباز شریف نئے ہیں۔

‘ انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کے ساتھ پہلے سال کے بعد سعودی حکومت کے تعلقات سرد مہری کا شکار ہو گئے تھے جبکہ اب حکومت بدلنے کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہباز شریف کو مبارک باد کا فون بھی کیا جو کہ بہت کم ہوتا ہے کہ سعودی عرب اتنی گرمجوشی دکھائے۔ شوکت پراچہ نے کہا کہ ’یہ ایک اچھا موقع ہے کہ پاکستان کے لیے معاشی تعاون کی راہ نکلے۔

سعودی عرب نے تین ارب ڈالرز پاکستان کے پاس ریزرو رکھے ہیں اس کو بڑھا کر پانچ ارب ڈالر کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ تیل کی جو سالانہ ادائیگی کی جا رہی ہے اس کو تین سالہ کرنے کی تجویز بھی ہے۔ اس کے علاوہ دفاعی تعاون کے حوالے سے بھی معاہدے ایجنڈے میں شامل ہیں۔‘ دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں برادرانہ تعلقات قائم ہیں جو باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم، قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کی روایت کی پاسداری پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے دلوں میں الحرمین الشریفین کے لیے بے پناہ احترام ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم کے سعودی عرب کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کو مزید تقویت ملے گی۔ ترجمان نے کہا کہ علاقائی اور عالمی فورموں پر قریبی باہمی تعاون سے دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ سعودی عرب میں بیس لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو دونوں برادر ملکوں کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔