پاکستان : پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگی آگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-10-2021
پاکستان : پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگی آگ
پاکستان : پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگی آگ

 

 

اسلام آباد: پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں راتوں رات آگ لگ گئی ہے ۔ ایک ہی رات میں پیٹرول میں دس روپئے اور ڈیزل میں بارہ روپئے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ عوام ہونق ہیں۔ کیا سے کیا ہوگیا۔

حکومت زبردست نشانہ پر ہے کیونکہ اس اضافہ سے مہنگائی میں زبردست اضافہ ہوگا۔ عمران خان حکومت پہلے سے ہی عوام مخالف پالیسیوں کے سبب تنقید کا نشانہ بن رہی ہے ۔اب اس فیصلہ نے تو عوام کی کمر ہی توڑ دی ہے۔

پاکستان کی  وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بتایا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق اگلے 16 روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے 44 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

قیمتوں میں اضافے کے بعد اب عوام کو پیٹرول 137 روپے 79 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 134 روپے 48 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ساتھ ساتھ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 95 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل قیمت میں 8 روپے 84 پیسے فی لیٹر کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔

 اس اضافے کے بعد مٹی کا تیل 110 روپے 26 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سمری میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ ذرائع نے کہا تھا کہ اوگرا کو قیمتوں کے حوالے سے اس کی تجاویز خفیہ رکھنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے کیوں کہ قیمتوں میں اضافے کے لیے حکومت کو اس کے حساب سے آگے بڑھنا پڑ سکتا ہے تاکہ پیٹرولیم لیوی کو کم کرنے کی وجہ سے ہوئے آمدنی کے نقصان کو بتدریج پورا کیا جا سکے۔

ایک سرکاری عہدیدار نےبتایا تھا کہ ٹیکس کی موجودہ شرح، درآمدی قیمت اور روپے کی قدر میں کمی کی بنیاد پر اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 5 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا ہے۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 3 سے 5 روپے اضافے کا امکان ہے۔

عہدیدار نے کہا تھا کہ قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ایکسچینج ریٹ کا نقصان اور تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کے معمولی اثرات ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت چھٹے جائزے کی کامیابی سے تکمیل اور تقریباً ایک ارب ڈالر کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکس کی شرح میں تھوڑا سا اضافہ کرکے صارفین کے لیے قیمتوں میں زیادہ اضافہ کرسکتی ہے۔