پاکستان: او آئی سی کا اجلاس شروع۔ افغانستان نے کی شرکت سے معذرت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-03-2022
پاکستان: او آئی سی کا اجلاس شروع۔ افغانستان نے کی شرکت سے معذرت
پاکستان: او آئی سی کا اجلاس شروع۔ افغانستان نے کی شرکت سے معذرت

 


اسلام آباد : پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا دو روزہ 48 واں اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے، جس میں 46 سے زیادہ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ، مبصرین اور مہمان شریک ہیں، تاہم افغان وزیر خارجہ نے شرکت سے معذرت کرلی۔ ’اتحاد، انصاف اور ترقی‘ کے موضوع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صدارت میں اسلام آباد میں ہونے والے اس اجلاس کے افتتاحی سیشن سے وزیراعظم پاکستان عمران خان خطاب بھی کریں گے۔

دیگر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود بھی اجلاس میں شریک ہیں جبکہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی بطور خصوصی مہمان اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔ اجلاس میں کشمیر، فلسطین، اسلامو فوبیا، مسلم اُمّہ کے اتحاد سمیت مختلف مسائل و معاملات پر 140 کے قریب قراردادیں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے؟

اس اجلاس میں سن 2020 میں نائیجر کے دارالحکومت نیامی میں منعقدہ آخری اجلاس کے بعد سے مسلم دنیا کو متاثر کرنے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ اجلاس میں افغانستان اور فلسطین کے حالات، افریقہ اور یورپ کے مسلمانوں سے متعلق مسائل اور یمن، لیبیا، سوڈان، صومالیہ اور شام میں ہونے والی پیش رفت پر بھی غور کیا جائے گا۔ اسلام فوبیا اور بین الاقوامی دہشت گردی سے متعلق مسائل اور اقتصادی، ثقافتی، سماجی، انسانی اور سائنسی شعبوں میں تعاون بھی او آئی سی کے اس اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

چین کی شرکت کا مطلب؟ پاکستان کے وزیر خارجہ اور او آئی سی اجلاس کے صدر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں چین کی شرکت اور رکن ممالک کے ساتھ بات چیت سے ان کے رابطے مزید مضبوط ہوں گے۔ پاکستانی وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق چین کے وزیر خارجہ نے اسلام آباد پہنچ کر وفود کی سطح پر پاکستانی ہم منصب سے ملاقات بھی کی جس میں خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

چین کے وزیرخارجہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ایک ایسے وقت میں شریک ہیں جب مغربی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیمیں سنکیانگ میں ایغور مسلمان اقلیت سے بیجنگ کے روا رکھے گئے مبینہ ناروا سلوک اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتی رہی ہیں۔ چینی وزیرخارجہ کو او آئی سی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینا غیر معمولی بات نہیں ہے۔بھارت کی سابق وزیرخارجہ سشما سوراج مارچ 2019 میں متحدہ عرب امارت کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کر چکی ہیں۔