پاکستان کے خلاف غیر ملکی سازش کے شواہد نہیں ملے: قومی سلامتی کمیٹی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-04-2022
پاکستان کے خلاف غیر ملکی سازش کے شواہد نہیں ملے: قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان کے خلاف غیر ملکی سازش کے شواہد نہیں ملے: قومی سلامتی کمیٹی

 

 

اسلام آباد : پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کا غیر ملکی سازش کے الزام کو نئی حکومت نے مسترد کردیا ہے۔

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ’مراسلے کی تحقیقات کے نتیجے میں کسی غیر ملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔‘

جمعے کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کا 38 واں اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں کو کسی قسم کی سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔

قومی سلامتی کمیٹی کے جمعے کو ہونے والے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان کے مطابق اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، احسن اقبال سمیت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، تمام سروسز چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم موجود تھے۔

اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی میں واشنگٹن میں پاکستانی سفاتخانے کو موصول ہونے والے ٹیلی گرام پر بات ہوئی ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے امریکہ کے لیے سابق سفیر اسد مجید نے اجلاس میں موجود سیاسی و عسکری قیادت کو بریفنگ دی اور کمیٹی کو ٹیلی گرام کے سیاق و سباق اور مواد کے حوالے سے آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ 27 مارچ2022 کو سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ایک جلسے کے دوران الزام لگایا تھا کہ انہیں کسی بیرونی ملک کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں مبینہ طور پر ان کے خلاف سازش کا زکر کیا گیا ہے۔

اس کے بعد گذشتہ ماہ ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس خط کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں اور اس میں غیر ملکی اہلکار کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان کو غیر سفارتی قرار دیا گیا تھا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں غیرملکی مراسلے کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت کے مترادف قرار دیا تھا۔

اب اسلام آباد میں جمعے کو ہونے والے قومی سلامتی كمیٹی كے 38 ویں اجلاس كے اختتام پر جاری ہونے والے اعلامیہ میں قومی سلامتی کمیٹی کے گذشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کو اعلیٰ سکیورٹی ایجنسیوں نے آگاہ کیا کہ انہیں سازش کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ یاد رہے کہ اس معاملے پر پاكستانی دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات امریکی ناظم الامور سے احتجاج بھی كیا تھا جبکہ امریکہ متعدد بار مبینہ خط اور ’سازش‘ کے الزامات کو مسترد کر چکا ہے۔