اسلام آباد : پاکستان کے لیے پہلا رمضان سیاسی طور پر ایک کہرام پیدا کرگیا جب قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے حکومت کو ہندسوں کی بنیاد پر گرانے کی کوشش ناکام ہوگئی اور وزیر اعظم عمران خان نے ایسا پانسہ پلٹا کہ اب سب کچھ عوام کی عدالت میں ہے۔
صدر مملکت سے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کی اور اس کے بعد صدر مملکت نے قومی اسمبلی کو تحلیل کردیا تھا۔
اب اتوار كی رات وفاقی كابینہ ڈویژن نے ایک نوٹیفیكیشن كے ذریعے عمران خان كی بحیثیت وزیر اعظم معطلی كا اعلان كر دیا ہے۔
كابینہ ڈویژن كے ایڈیشنل سیكریٹری كے دستخطوں سے جاری ہونے والے نوٹیفیكیشن میں كہا گیا كہ صدر عارف علوی كی آئین كے آرٹیكل 58(1) اور 48(1) كے تحت قومی اسمبلی تحلیل كے بعد عمران خان نیازی وزیراعظم پاكستان نہیں رہے۔
الیکشن بارے پی ڈی ایم کے ردعمل پر حیران ہوں
عمران خان وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’میں پی ڈی ایم کی جانب سے الیکشن کے حوالے سے سامنے آنے والے ردعمل پر حیران ہوں۔ وہ ہماری حکومت کی ناکامی کی بات کرتے رہے ہیں اور یہ کہ ہم لوگوں کی حمایت کھو چکے ہیں لیکن اب وہ الیکشن سے خوفزدہ ہیں؟ جمہوری لوگ عوامی حمایت کی جانب جاتے ہیں۔
عام انتخابات کےہمارے اعلان پر PDM کے ردِعمل پر حیران ہوں۔ اِنہوں نے تو آسمان سر پر اٹھا رکھا تھا کہ ہماری حکومت ناکام ہوگئی ہے اور عوام میں اپنی تائید و مقبولیت کھو بیٹھی ہے تو پھر اب انتخابات سے خوفزدہ کیوں ہیں؟ جمہوری لوگ تو تائید و حمایت کیلئےہمیشہ عوام ہی سے رجوع کرتےہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 3, 2022
سیاست کا سیاہ ترین دن ہے
متحدہ اپوزیشن پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے کہا ہے کہ ’عمران خان نے آج ملک اور آئین کے خلاف کھلی بغاوت(کی ہے جس کی سزا آئین کے آرٹیکل چھ میں درج ہے۔ عمران خان کی اس بغاوت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔‘ بیان کے مطابق ’آج ملک کی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے جس میں آئین، جمہوریت ، قانون اور سیاسی اخلاقیات کے خلاف بغاوت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں : پاکستان میں تحریک عدم اعتماد مسترد،قومی اسمبلی تحلیل
اتوار کو جاری کیے جانے والے اپنے مشترکہ بیان میں متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ ’سپیکر سمیت تمام حکومتی عہدیداروں کے غیرآئینی وغیرپارلیمانی اقدامات اور رویوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور انہیں آئین شکن قرار دیتے ہیں۔‘ بیان میں کہا گیا کہ ’ایوان کے اندر متحدہ اپوزیشن اپنی واضح اکثریت ثابت کرچکی ہے جبکہ یہ بھی بلاشک وشبہ عیاں ہوچکا ہے کہ اپوزیشن کے پاس ایوان کے ارکان کی واضح اکثریت ہے۔
متحدہ اپوزیشن آئین، عوام اور جمہوریت کا ساتھ دینے والے تمام باضمیر اور آئین وعوام دوست ارکان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔‘ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے صورتحال کا نوٹس لینے کے اقدام کی تحسین کرتے ہیں۔
ملک وقوم کو درپیش سنگین آئینی بحران کے پیش نظر چیف جسٹس اور ان کے برادر ججز کی طرف سے فوری کارروائی اور مختصر حکم کے اجرا کا خیرمقدم کرتے ہوئے متحدہ اپوزیشن اور پاکستان کے بائیس کروڑ عوام پرامید ہیں کہ پاکستان کی اعلی عدلیہ آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی اور آئین شکنی کے اقدامات سے پیدا ہونے والے بحران پر ایک منصفانہ، عادلانہ اور دستور کی روشنی میں فیصلہ صادر فرمائے گی۔