پاکستان: کتوں نے شہریوں کو کاٹا - عدالت نےکیا دو ممبران اسمبلی کو معطل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
کتوں کا جہنم
کتوں کا جہنم

 

 

پاکستان میں عدالت کے ایک فرمان نے سیاستدانوں میں کہرام مچا دیا ہے۔ عدالت کا فیصلہ ’کتے‘کے تعلق سے ہے لیکن اس کی زد میں سیاستداں آگئے ہیں۔جی ہاں!اگر کوئی کتا کسی راہگیر کو کاٹے گا تو اس حکقہ کا ممبر اسمبلی معطل ہوجائے گا۔یہ فیصلہ آیا ہےسندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کی ایک عدالت سے۔ عدالت نے کتے کاٹنے کے واقعات کی روک تھام سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران سندھ اسمبلی کے دو ارکان کو معطل کر دیا گیا ۔اس فیصلہ نے ہڑکم مچا دیا ہے۔سیاستدانوں نے عدلیہ سے دہار لگانی شروع کی ہے کہ یہ کیسا انصاف ؟ کتا کاٹے گا شہری کو مگریہ حرکت ممبر اسمبلی کو ’ڈس‘ لے گی۔

اس عدالتی فیصلہ نے دنیا میں سب کی توجہ مرکوز کرلی ہے کہ آخر کتوں کا مسئلہ اتنا سنگین مسئلہ کیسے ہوگیا ہے کہ نوبت ممبر اسمبلی کی معطلی تک آگئی۔دراصل کراچی میں بھی آوارہ کتوں کے سبب حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ سڑکوں پر کتوں کو گولی مارنے کے دستے مامور کئے گئے ہیں۔یہی نہیں پچھلے دنوں ایک کتے کو گولی مارنے کی کوشش میں راہگیر مارا گیا تھا جبکہ کتا کسی شاطر جرائم پیشہ کی طرح فرار ہوگیا تھا۔

دو ممبر اسمبلی معطل

 جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے کتوں کے کاٹنے کے واقعات کی روک تھام میں ناکامی پر سندھ اسمبلی کے دو ارکان کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالتی ریمارکس کے مطابق لاڑکانہ ضلع کے رتو ڈیرو سے آصف علی زرداری کی بہن اور رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور اور جامشورو سے ملک سکندر کو معطل کر کے انہیں اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے روک دیا تھا۔

فیصلہ سخت تو جج ناقابل اعتماد

 اس کے بعد سیاسی حلقوں میں کہرام مچ گیا ۔ عدالت کا فیصلہ تھا،اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا تھا۔اس لئے کتوں کا مسئلہ حل کرنے کے بجالے حکومت بھی عدالت پہنچ گئی۔ سندھ حکومت نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کی جانب سے ایم پی ایز کی معطلی کے خلاف چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ کو درخواست ارسال کرتے ہوئے، سکھر عدالت کے جج جسٹس آفتاب احمد گورڈ پر عدم اعتماد کا اظہار کرکے کیس سکھر بینچ سے کراچی منتقل کرنے کی استدعا کی ہے۔سندھ حکومت کا درخواست میں موقف ہے کہ ’جسٹس آفتاب احمد گورڈ سندھ حکومت کیسز میں اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں، اس لیے سندھ حکومت کا کوئی بھی کیس جسٹس آفتاب احمد گورڈ کی عدالت میں نہ لگایا جائے۔‘

ایک نئی بحث

 پاکستان میں آوارہ کتوں کو سرعام گولی مارنے کی مہم اب بھی جاری ہے،جس کے خلاف سوشل میڈیا پر بہت تھو تھو ہورہی ہے۔ لیکن شہری انتظامیہ کے سامنے اس مسئلہ کا اس سے آسان راستہ اور کوئی نہیں۔بہرحال اب عدالت کے اس فیصلے پرایک نئی بحث چھڑ گئی کہ عدالت کسی ممبر اسمبلی کو اس طرح معطل کر سکتی ہے یا نہیں؟ کیوں کہ کتے کاٹنے والے کیسز کی روک تھام مقامی میونسپلٹی کرتی ہے اور ممبران سندھ اسمبلی کا کام قانون سازی ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے اس عدالتی حکم برہمی کا اظہار کیا ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ کتے کے کاٹنے کا تعلق ممبر اسمبلی سے جوڑنے پر افسوس ہوا،انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم کے حلقے میں ایسے واقعات ہونے پر ان کو معطل کرنے کا حکم ہوگا؟ دراصل فروری میں ہی سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے کہا تھا کہ کسی شخص کو کتے کے کاٹنے پر متعلقہ افسران کے ساتھ علاقے کے ایم پی اے بھی ذمہ دار ہوگا، واقعہ کی صورت میں حلقہ کے ایم پی اے کے خلاف مقدمہ درج کرایا جاسکتا ہے۔

 

کراچی  میں کتوں موت کیسے ہوتی ہے ،زہر دے کر یا پھر گولی مار کر۔جس کے خلاف جانوروں کی متعدد تنظیمیں احتجاج کرکے تھک گئیں  مگر کچھ نہیں ہوا۔

 

awaz