پاکستان: عمران خان کی آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
پاکستان: عمران خان کی آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی
پاکستان: عمران خان کی آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی

 

 

اسلام آباد:سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان آج اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوں گے۔ سابق وزیراعظم دہشت گردی کے مقدمے میں ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔ واضح رہے کہ 20 اگست کو اسلام آباد میں ریلی سے خطاب میں عمران خان نے اسلام آباد پولیس کے اعلٰی افسران کو مبینہ طور پر دھمکیاں دی تھیں جس پر ان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

22 اگست کو عمران خان نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 25 اگست تک حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’حکومت کی کوشش ہوگی کہ عمران خان کی ضمانت مسترد ہو جائے۔‘ وفاقی وزیر کے مطابق ’ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ عمران خان کو عدالت سے ہی گرفتار کیا جائے۔

عمران خان کے خلاف مقدمہ کیا ہے؟

یہ پہلا موقع نہیں جب عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات پر مقدمہ درج کیا گیا ہو۔ اس سے قبل 2013 کے دھرنے کے دوران عمران خان ان پر پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے کرنے کے الزام میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گذشتہ ہفتے 20 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے علاقے صدر کے مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 20 اگست کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف عمران خان کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔

اس دوران عمران خان نے اپنی تقریر میں اسلام آباد پولیس کے اعلٰی ترین افسران اور ایک معزز خاتون ایڈیشنل جج کو ڈرایا اور دھمکایا۔‘ ریلی سے خطاب میں عمران خان نے اسلام آباد پولیس کے آئی جی اور ڈی آئی جی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم تمہیں چھوڑیں گے نہیں اور تمہارے خلاف کیس کریں گے۔

عمران خان نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ خاتون جج نے وفاقی پولیس کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گِل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ عمران خان کی اس تقریر کا مقصد پولیس کے اعلٰی افسران اور عدلیہ کو خوف زدہ کرنا تھا تاکہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی نہ کریں اور ضرورت پڑنے پر تحریک انصاف کے کسی رہنما کے خلاف کارروائی کرنے سے بھی گریز کریں۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ عمران خان کی اس انداز میں کی گئی تقریر سے پولیس حکام، عدلیہ اور عوام الناس میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور عوام الناس میں بے چینی، بدامنی اور دہشت پھیلی اور ملک کا امن تباہ ہوا ہے۔ ایف آئی آر میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کرکے ان کو سزا دی جائے۔