پاکستان:آرمی چیف کے سامنے بے بس عمران خان

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 13-10-2021
پاکستان:آرمی چیف کے سامنے بے بس عمران خان
پاکستان:آرمی چیف کے سامنے بے بس عمران خان

 

 

نئی دہلی: پاکستان کے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ پر اپوزیشن نے 'ووٹ چوری' کرنے اور عمران خان کو 'چور دروازے' سے وزیراعظم کی کرسی تک لے جانے کا الزام لگایا تھا۔ اب انھیں عمران خان اور باجوہ کے بیچ تلواریں کھنچ گئی ہیں۔

پاکستان کی فوج پہلے ہی عمران خان کے کام کرنے کے انداز سے ناخوش ہے۔ ایک نئے تنازع نے آرمی چیف باجوہ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان فاصلے کو وسیع کر دیا ہے۔

اس وقت پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور ان کے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے درمیان زبردست کشیدگی جاری ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی وجہ آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کی تقرری ہے۔

جب سے اس ملک میں خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا نیا سربراہ مقرر ہوا ہے ، عمران اور باجوہ آمنے سامنے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو آئی ایس آئی کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پیر کو عمران خان کے ساتھ اس معاملے پر طویل ملاقات میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اپنا آپا کھو بیٹھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان چاہتے تھے کہ فیض حامد دسمبر تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہیں لیکن قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا کہ یہ کسی قیمت پر نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ فیض کو 15 نومبر تک برقرار رکھا جائے گا۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے سختی سے عمران خان سے کہا کہ وہ فیض حامد کو پسند کرتے ہیں۔

اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ (حامد) ہمیشہ کے لیے عہدے پر رہیں گے۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ دونوں نے ملاقات کے دوران کشیدگی کو حل کیا ہے۔

درحقیقت پاکستان آرمی ہیڈ کوارٹر سے ندیم انجم کی تقرری کے اعلان کے پانچ دن بعد بھی وزیراعظم آفس کی جانب سے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم کی طرف سے کچھ تجاویز دی گئیں جنہیں باجوہ نے قبول نہیں کیا۔

عمران خان کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے پیر کی میٹنگ میں کچھ تجاویز پیش کی گئیں ، جنہیں باجوہ نے قبول نہیں کیا۔

اجلاس میں آئی ایس آئی میں تنظیمی تبدیلی بھی تجویز کی گئی۔ کہا جا رہا ہے کہ عمران خان پریشان ہیں کہ ان کے عہدے کو اہمیت نہیں دی جا رہی۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے قمر جاوید باجوہ سے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کی تقرری کا اعلان پہلے وزیر اعظم آفس سے ہونا چاہیے تھا۔