پاکستان:بزرگ نمازیوں کے خلاف نازیبا الفاظ‘ پر امام مسجد پر مقدمہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 15-06-2022
پاکستان:بزرگ نمازیوں کے خلاف نازیبا الفاظ‘ پر امام مسجد پر مقدمہ
پاکستان:بزرگ نمازیوں کے خلاف نازیبا الفاظ‘ پر امام مسجد پر مقدمہ

 

 

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں ایک مقامی مسجد کے خطیب کے خلاف ضلعی پولیس نے لوگوں کے ’مذہبی جذبات ابھارنے‘ اور مسجد میں آنے والے بزرگ نمازیوں کے خلاف ’نازیبا الفاظ‘ استعمال کرنے پر توہین مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ لوئر دیر کے مرکزی شہر تیمرگرہ کے تھانے میں درج کیا گیا ہے جہاں تعینات ایک اہلکار  نے بتایا کہ ’تیمرگرہ میں واقع ابوبکر مسجد کے امام کے خلاف جمعے کی تقریر میں اشتعال انگیز اور نفرت آمیز بیان دینے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے لیکن وہ روپوش ہیں۔

افتخار احمد نے بتایا: ’تعزیرات پاکستان کی دفعات 295 اے اور 506 کے تحت درج کیا گیا ہے جو مذہبی جذبات ابھارنے اور ڈرانے، دھمکانے کے حوالے سے ہیں کیوں کہ امام نے اپنی تقریر میں بزرگ نمازیوں کو مسجد آنے سے روکنے اور انہیں گولی مارنے کی ترغیب دی ہے۔‘

امام مسجد کی جس تقرير کی بات ہو رہی ہے اس کی ویڈتو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ ویڈ یو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ مسجد میں ’منافقت‘ کے موضوع پر تقریر کر رہے ہیں۔ تقریباً 30 منٹ دورانیے کی تقریر میں وہ ایک جگہ پر مسجد کی پہلے صف میں کھڑے بزرگ افراد کے لیے ’نازیبا‘ الفاظ کا استعمال کرتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ مسجد کی پہلی صف میں کھڑے بزرگ زیادہ تر ’منافق‘ ہوتے ہیں اور انہیں ’گولی مارنی چاہیے۔

تقریر میں انہوں نے اپنے طالب علموں کو ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ ’جن کی سفید داڑھی ہے انہیں مسجد کے اندر نہ آنے دیا جائے کیوں کہ ایسے لوگوں سے علما تنگ ہیں اور وہ علما کو تنگ کرتے ہیں۔

تیمرگرہ تھانے کے سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) بخت جمال نے بتایا کہ ’امام کی اس تقریر سے ضلع دیر نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے اور ساتھ میں وہ لوگوں کو قتل کی ترغیب بھی دے رہے ہیں جو پاکستانی قانون کے تحت جرم ہے اور اسی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہےہے-

امام مسجد اپنی ہر تقریر کو ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔ ان کی تقاریر کو ہزاروں افراد سنتے اور دیکھتے ہیں جہاں بہت سے لوگ ان پر تنقید کرتے ہیں۔ بعض لوگوں کی جانب سے انہیں حمایت بھی حاصل ہے۔