پاکستان: آپریشن کےلئے جسم سن کیا اور عصمت دری کردی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
ملزمین حراست میں
ملزمین حراست میں

 

 

 پاکستان میں ایک خاتون کےجسم کے نچلے حصہ کو سن کیا گیا اور پھر آپریشن تھیٹر میں اس کی عصمت دری کی گئی۔ یہ واقعہ پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ہوا ۔جہاں ایک نجی ہسپتال میں نوجوان خاتون کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے آپریشن سے پہلےیہ خوفناک کھیل ہوا۔ شروع میں تو پولیس نے مقدمہ ہی درج نہیں کیا تھا مگر جب اس کے رشتہ داروں نے ہنگامہ برپا کیا تو کیس درج ہوا اور گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

پولیس نے لاڑکانہ جنرل اسپتال نامی نجی میڈیکل سینٹر کے آپریشن تھیڑ اسٹاف پر جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کر کے مبینہ جنسی زیادتی میں ملوث عقیل بھٹو، علی نواز ناریجو سمیت تین ملزمان گرفتار ہیں۔

جبکہ 22 سالہ غلام فاطمہ مغیری نے اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ جنسی زیادتی کے متعلق سب سے پہلے ڈاکٹر شعیب چانڈیو کو بتایا غلام فاطمہ مغیری کی جانب سے اہلخانہ کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے متعلق بتانے پر ہنگامہ آرائی ہوئی چانڈکا اسپتال کے میڈیکو لیگل ڈاکٹرز نے کوئی ابتدائی میڈیکل رپورٹ نہیں دی غلام فاطمہ مغیری کے نمونے ڈی این اے کیلیے بھجوائے گئے ہیں گرفتار تینوں ملزمان کا آج عدالت سے ریمانڈ لیاجائےگا ۔

لاڑکانہ میں بھینس کالونی کی رہائشی 26 سالہ شادی شدہ خاتون کے بھائی عمران علی نےکا کہنا ہے کہ سیڑھیاں چڑھتے ہوئے میری بہن گرگئیں اور ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی، تو ہم انہیں جنرل ہسپتال لاڑکانہ لے گئے، جہاں ہسپتال کے پیرامیڈکس عملے کے ایک رکن علی نواز نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ باقی دو ملزمان اشفاق بھٹو اور سلیم لغاری دیکھتے رہے۔‘ عمران کے مطابق،بہن نے بتایا کہ آپریشن کے لئے جب ان کے جسم کے نچلے دھڑ کو سن کیا گیا تو ملزم نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ دیگر دونوں ملزمان بھی موجود تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی بہن ہوش میں تھیں اور سب دیکھ رہی تھیں، انہوں نے احتجاج بھی کیا، مگر ملزمان نے انہیں خاموش رہنے کا بولا۔ عمران علی کے مطابق جنسی زیادتی کرنے کے بعد ان کی بہن کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ کا آپریشن کردیا گیا۔ ’آپریشن تھیٹر سے جیسے ہی باہر لایا گیا تو بہن نے رو کر بتایا کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔ اب تین دن بعد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔