پاکستان : سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کا احتجاج

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-12-2021
پاکستان :  سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کا احتجاج
پاکستان : سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کا احتجاج

 

 

اسلام آباد: پاکستان ایک اور بحران شروع ہوگیا ہے ۔جمعرات کو سرکاری ا سکولوں کے ہزاروں اساتذہ نے اسلام آباد کے  ڈی چوک کی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کا رخ کیا اور وہاں کئی گھنٹوں تک احتجاج کیا۔اس احتجاج کا مقصد فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) کے تحت چلنے والے سرکاری تعلیمی اداروں کا میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے زیرانتظام کیے جانے کی مخالفت تھا۔

ابتدا میں اساتذہ کی بڑی تعداد نیشنل پریس کلب کے سامنے اکٹھی ہوئی، تاہم کچھ نے ریڈ زون میں واقع ڈی چوک پہنچ کر احتجاج کیا، جہاں بعد ازاں پریس کلب کے باہر موجود اساتذہ بھی آ گئے۔احتجاج کرنے والے اساتذہ نے ڈی چوک پر کانسٹیٹیوشن ایونیو کو جانے والی سڑک پر لگی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی، اس دوران ان کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ دھکم پیل اور لاٹھی چارج ہوا، تاہم اساتذہ رکاوٹیں ہٹانے میں کامیاب رہے اور کانسٹیٹیوشن ایونیو پہنچ کر پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ کے سامنے احتجاج کیا۔

بعد ازاں احتجاج کرنے والے اساتذہ کو پرامن طور پر منتشر کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی فضل مولا نے تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ہمارے مطالبے پر توجہ نہ دی تو اسلام آباد کے ہر سیکٹر میں احتجاج ہوگا اور شہر کو بند کر دیا جائے گا۔

 یاد رہے کہ اسلام آباد میں واقع تقریباً 400 سرکاری ا سکولوں کے اساتذہ گذشتہ مہینے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے موسم سرما کی چھٹیوں سے پہلے کلاسز کا بائیکاٹ بھی کیا۔

 پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے گذشتہ مہینے ایک آرڈیننس کے ذریعے اسلام آباد میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) کے زیر اہتمام چلنے والے تقریباً 400 ا سکولوں کو اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کر دیا۔ ان تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور دوسرا عملہ اس حکومتی اقدام کو ’تعلیم دشمن‘ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کر رہا ہے۔