نئی دہلی : پاکستان کی پارلیمنٹ نے کلبھوشن جادھو کے معاملہ میں بڑا فیصلہ کیا ہے ۔ پڑوسی ملک نے کلبھوشن جادھو کو پاکستان کے ذریعہ دی گئی سزا کے خلاف کسی بھی ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کی اجازت دیدی ہے ۔اس کو اس کیس میں ہندوستان کے بین الاقوامی سطح پر قانونی لڑائی کی پہلی کامیابی مانا جارہا ہے۔اس نے ثابت کردیا پاکستان نے اس فرضی معاملہ میں اب گھٹنے ٹیکنے شروع کردئیے ہیں۔ دراصل پاکستان نے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس ریویو اینڈ ری کنسیڈریشن آرڈیننس 2020 کو منظوری دی ہے ۔ پاکستانی میڈیا کے حوالے سے اے این آئی نے یہ جانکاری دی ہے ۔پاکستانی پارلیمنٹ کے اس اعلان کہ ثابت کردیا ہے ہندوستان اس معاملہ میں بہت مضبوط دلائل کے ساتھ سامنے کھڑا ہے جسے نظر انداز کرنا پاکستان کےلئے ممکن نہیں ہوگا۔
بتادیں کہ مئی مہینہ کی شروعات میں کلبھوشن جادھو کی موت کی سزا کے معاملہ کی سماعت کررہی پاکستان کی ایک اعلی عدالت نے ہندوستان سے معاملات میں قانونی کارروائی میں تعاون کرنے کیلئے کہا تھا ۔ ساتھ ہی کہا تھا کہ عدالت میں پیش ہونے کا مطلب خود مختاری میں چھوٹ نہیں ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی تین رکنی بینچ نے بدھ کو پاکستان کی قانون اور انصاف کی وزارت کی عرضی پر سماعت شروع کی ، جس میں جادھو کیلئے وکیل مقرر کرنے کی مانگ کی گئی ہے ۔
ڈان میں شائع ایک خبر کے مطابق اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بینچ کو بتایا تھا کہ آئی سی جے کے فیصلہ پر عمل کرنے کیلئے پاکستان نے گزشتہ سال آرڈیننس لاگو کیا ۔ تاکہ جادھو لیگل ریمیڈی حاصل کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت جان بوجھ کر عدالت کی سماعت میں شامل نہیں ہوئی اور پاکستان کی ایک عدالت کے سامنے مقدمہ پر اعتراض ظاہر کررہی ہے اور اس نے آئی ایچ سی کی سماعت کیلئے وکیل مقرر کرنے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خود مختاری حقوق کی خودسپردگی کرنے کے مترادف ہے ۔
۔ معاملہ کی سماعت کو 15 جون تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے ۔ غور طلب ہے کہ ہندوستانی بحریہ کے ریٹائرڈ افسر جادھو کو پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں اپریل 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی۔
Pakistan Assembly has approved "International Court of Justice (Review & Re-consideration) Ordinance, 2020”. This will allow Kulbhushan Jadhav to appeal his conviction in the high courts of the country: Pakistan media
— ANI (@ANI) June 10, 2021