پاکستان : پاکستانی فوج اورطالبان میں جھڑپیں، چمن سرحد بند

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-02-2022
پاکستان : پاکستانی فوج اورطالبان میں جھڑپیں، چمن سرحد  بند
پاکستان : پاکستانی فوج اورطالبان میں جھڑپیں، چمن سرحد بند

 


اسلام آباد : پاکستانی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان چمن سرحد پر جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو طرفہ فائرنگ سے افغانستان کی حدود میں تین افراد ہلاک اور طالبان جنگجوؤں سمیت دو درجن سے زائد افرادزخمی ہوئے ہیں۔ کشیدگی کے باعث سرحد کو ہر قسم کی آمدروفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

 پاکستانی فوج نے جھڑپ سے متعلق سرکاری طور پر اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، تاہم ایک سینیئر پاکستانی سیکورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کے وسیم عباسی سے بات کرتے ہوئے جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تنازع اس وقت پیدا ہوا جب افغان طالبان نے پاکستانی حدود میں چیک پوسٹ قائم کرنے کی کوشش کی۔

پاکستانی اہلکاروں نے طالبان کو منع کیا تو انہوں نے فائرنگ شروع کردی جس پر پاکستانی اہلکاروں کو جوابی کارروائی کرنا پڑی۔ دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں لکھا ہے کہ ’قندھار کے علاقے سپن بولدک میں پاکستانی محافظوں کے ساتھ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، دونوں طرف کے حکام کو مطلع کردیا گیا ہے اور صورتحال اب قابو میں ہے۔

ہم اس بات کی مکمل تحقیقات کریں گے کہ ایسا کیوں ہوا۔‘ چمن میں مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جھڑپ کا آغاز جمعرات کو دوپہر تقریباً 12 بجے پاک افغان سرحد پر واقع مرکزی گزرگاہ باب دوستی سے تقریباً دو کلومیٹر دور مشرق کی جانب کلی شیخ لعل محمد سے ہوا۔

اس کے بعد کشیدگی باب دوستی اور آٹھ سے دس کلومیٹر کے علاقے میں قائم چیک پوسٹوں تک پھیل گئی۔اس دوران کلی گہوری کہول، کلی اڈہ کہول، کلی باچا اور ملحقہ علاقوں میں سرحد پر دونوں جانب قائم چیک پوسٹوں پر تعینات پاکستانی اور افغان سرحدی محافظوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کردی۔

مقامی افراد کے مطابق جھڑپوں کے دوران دونوں جانب سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ توپوں سے بھی گولے داغے گئے۔ اس دوران متعدد راکٹ گولے چمن شہر کے مختلف علاقوں میں خالی میدانوں میں لگے تاہم اس سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ چمن کے علاقے کلی باچا کے رہائشی جانان اچکزئی نے بتایا کہ کشیدہ صورت حال میں سرحد کے قریب رہنے والے شہری شدید خوفزدہ ہیں اور درجنوں لوگ گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر بھی منتقل ہوگئے ہیں۔