پاکستان: توہین مذہب کا الزام، نامعلوم شخص ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-02-2022
پاکستان: توہین مذہب کا الزام، نامعلوم شخص ہلاک
پاکستان: توہین مذہب کا الزام، نامعلوم شخص ہلاک

 

 

لاہور :پاکستان میں توہین مذہب کے نام پر پھر دیوانگی نظر آئی جس کے سب ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔ در اصل پنجاب کے جنوبی شہر خانیوال کے علاقہ تلمبہ میں ہفتے کو مشتعل ہجوم نے ایک نامعلوم شخص کو قرآنی آیات کی بےحرمتی کے الزام میں تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔

 تلمبہ کے نواحی گاؤں ایٹ بی آر میں شام کے وقت پولیس کو اطلاع ملی کہ مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو درخت سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ موقعے پر دم توڑ گیا۔

واقعے کے ایک عینی شاہد بابا رمضان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انہوں نے ایک مسجد اور مدرسہ بنا رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی کام سے تھانے گئے تو ان کے بیٹے نے فون کیا کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور سپاروں کو آگ لگا دی۔

’میں جب وہاں پہنچا تو دھواں ہی دھواں تھا۔ میں نے پولیس کے ساتھ مل کر اس شخص کو اندر بند کردیا تاکہ لوگ تشدد نہ کریں۔ ’تاہم دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں لوگ جمع ہوگئے اور دروازے توڑ کر اس شخص کو باہر نکال کر لے گئے اور درخت سے باندھ کا تشدد کانشانہ بنانا شروع کر دیا جس سے وہ موقعے پر ہی دم توڑ گیا۔

‘ بابا رمضان کے بقول جب ہجوم نے اس شخص پر تشدد کیا۔ ’ہمارے روکنے پر بھی وہ باز نہ آئے اس شخص کا تعلق اس علاقے سے نہیں نہ ہم اسے جانتے ہیں۔

  وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لے کر آئی جی پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے واقعے میں ملوث ملزموں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

آئی جی پنجاب آفس کے مطابق مقتول کی شناخت کے لیے معلومات جمع کی جارہی ہیں اور جلد ہی تفصیلات سامنے آجائیں گی۔ واضع رہے کہ گذشتہ دسمبر میں سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے ملازم پریانتھا کمارا پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے تشدد کر کے قتل اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی تھی۔