ہند ۔پاک تمام تنازعات سفارتی طور پر حل ہوسکتے ہیں ۔باجوہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
ہندوستان کے ساتھ تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔باجوہ
ہندوستان کے ساتھ تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔باجوہ

 


اسلام آباد : پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے پرامن طریقے سے طے کیا جانا چاہیے،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے سفارت کاری کے استعمال پر یقین رکھتا ہے، تاکہ "آگ کے شعلوں کو ہمارے خطے سے دور رکھا جا سکے۔

جنرل باجوہ نے یہ بات دو روزہ 'اسلام آباد سیکیورٹی ڈائیلاگ' کانفرنس کے آخری دن کہی جس میں "جامع سیکیورٹی: بین الاقوامی تعاون کا از سر نو تصور" کے موضوع کے تحت بین الاقوامی سلامتی میں ابھرتے ہوئے چیلنجز پر بات کرنے کے لیے پاکستانی اور بین الاقوامی پالیسی ماہرین کو اکٹھا کیا گیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ خلیجی خطے اور دیگر جگہوں پر دنیا کا ایک تہائی حصہ کسی نہ کسی تنازع اور جنگ میں ملوث ہے، یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے خطے سے آگ کے شعلوں کو دور رکھیں۔

جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان تنازعہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کے استعمال پر یقین رکھتا ہے اور اگر ہندوستان ایسا کرنے پر رضامند ہوتا ہے تو وہ اس محاذ پر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔

ہندوستان کے ساتھ امن کے لیے ان کی تجویز کا وسیع معنی تھا کیونکہ انھوں نے بالواسطہ طور پر ایک جامع امن قائم کرنے کے لیے ہندوستان، پاکستان اور چین کے سہ فریقی مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی، جیسا کہ انھوں نے کہا کہ کشمیر کے تنازعہ کے علاوہ، ہندوستان چین سرحدی تنازعہ ہے۔ یہ پاکستان کے لیے بھی انتہائی تشویش کا باعث ہے اور "ہم چاہتے ہیں کہ اسے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے جلد حل کیا جائے۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ "میرا ماننا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ خطے کی سیاسی قیادت اپنے جذباتی اور ادراک کے تعصبات سے اوپر اٹھے اور تاریخ کی بیڑیوں کو توڑ کر خطے کے تقریباً تین ارب لوگوں کو امن اور خوشحالی فراہم کرے۔ 

تاہم انہوں نے کہا کہ ہندوستانی لیڈروں کا اٹل رویہ رکاوٹ ہے۔

 اگست 2019 میں ہندوستان کی طرف سے جموں و کشمیر کے خصوصی اختیارات کو واپس لینے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مزید خراب ہوئے۔

 ہندوستان نے پاکستان کو بارہا کہا ہے کہ جموں و کشمیر ملک کا اٹوٹ انگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ ہندوستان نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی، دشمنی اور تشدد سے پاک ماحول میں اسلام آباد کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے۔