پاکستان: تین سال میں جنس کی تبدیلی کے لیے 28 ہزار درخواستیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-11-2021
پاکستان: تین سال میں  جنس کی تبدیلی کے لیے 28 ہزار درخواستیں
پاکستان: تین سال میں جنس کی تبدیلی کے لیے 28 ہزار درخواستیں

 

 

اسلام آباد پاکستان میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ کچھ ایسی خبریں آرہی ہیں جو سب کو حیران کررہی ہیں ۔ان میں ایک خبر جنس کی تبدیلی کی درخواستیں ہیں ۔اس سلسلے میں  پاکستان کی پارلیمنٹ کو بتایا گیا کہ گذشتہ تین برسوں میں 28 ہزار 700 سے زائد شہریوں نے نادرا کو کوائف میں تبدیلی کرکے ریکارڈ میں اپنی جنس تبدیل کرنے کی درخواستیں دی ہے۔

بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا گیا کہ 16 ہزار530 مردوں نے اپنی جنس تبدیل کرکے خود کو عورت کے طور پر رجسٹر کرانے کی درخواست دی ہے۔سینیٹر مشتاق احمد کے سوال پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا کہ جولائی 2018 سے رواں سال جون کے دوران 12 ہزار 154عورتوں نے اپنی جنس مرد کے طور پر رجسٹر کرانے کی درخواست کی ہے۔

 اس کے علاوہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ تین برسوں میں 9 شہریوں نے اپنی جنس مرد سے خواجہ سرا میں تبدیل کرنے کی درخواست دی ہے جبکہ 21 افراد نے اپنی جنس خواجہ سرا سے مرد کے طور پر رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کی ہے۔ نادرا کے مطابق نو شہریوں نے اپنی جنس خواجہ سرا سے عورت کے طور پر درج کروانے کی درخواست بھی دی ہے۔

 سینیٹر مشتاق نے سوال کیا تھا کہ گذشتہ تین برسوں میں کتنے شہریوں نے نادرا سے جنس کی تبدیلی کے سرٹیفیکیٹ کی درخواست دی تھی؟

نادرا نے اپنے جواب میں بتایا کہ نادرا جنس کی تبدیلی کا سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کرتا تاہم جنس طبی وجوہات کی بنا پر ریکارڈ میں تبدیل کی جاتی ہے اور خواجہ سرا افراد کی بطور مرد یا عورت رجسٹریشن کی جاتی ہے۔ نادرا نے ان تین برسوں میں ایسے 28 ہزار 723 کیسز پر کارروائی کی ہے۔