پاکستان نے دو خودکش حملوں کا الزام افغانستان پر لگا دیا ہے"

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 14-11-2025
پاکستان نے دو خودکش حملوں کا الزام افغانستان پر لگا دیا ہے
پاکستان نے دو خودکش حملوں کا الزام افغانستان پر لگا دیا ہے"

 



اسلام آباد : پاکستان کے وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اس ہفتے ملک میں ہونے والے دونوں خودکش حملہ آور افغان شہری تھے۔ حکام نے بتایا کہ ان واقعات کے سلسلے میں کئی گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، جیسا کہ الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے۔

نقوی نے یہ بات جمعرات کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران کہی، جو ٹی وی پر براہِ راست دکھایا گیا۔

بدھ کے روز اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کے داخلی دروازے پر ایک خودکش دھماکے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں کئی کی حالت تشویشناک تھی۔

پنجاب کے شہر راولپنڈی میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا کہ اسلام آباد دھماکے کے سلسلے میں سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق یہ گرفتاریاں فوجداری کالونی اور دھوک کشمیریاں سے ہوئیں، جبکہ ایک چھاپہ خیبر پختونخوا میں بھی مارا گیا۔

دوسرا خودکش حملہ پیر کے روز جنوبی وزیرستان میں ایک کالج میں ہوا۔

کیڈٹ کالج، جو افغان سرحد کے قریب واقع ہے، اس وقت نشانہ بنا جب بارودی مواد سے بھری گاڑی کالج کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دی گئی۔ پولیس کے مطابق دو حملہ آور گیٹ پر ہی مارے گئے، جبکہ دیگر تین اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

گزشتہ چند برسوں میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات شدید کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔ اسلام آباد کا الزام ہے کہ سرحد پار موجود جنگجو پاکستان میں حملے کرتے ہیں، جبکہ کابل اس کی تردید کرتا ہے، جیسا کہ الجزیرہ نے رپورٹ کیا۔

گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر جھڑپوں میں کئی فوجی اور عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔

منگل کو پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حالیہ حملوں کے بعد پاکستان، افغانستان کے اندر بھی کارروائی کر سکتا ہے، اور ملک "جنگ کی حالت" میں ہے۔

ان کا کہنا تھا، "جو لوگ سمجھتے ہیں کہ پاک فوج صرف پاک-افغان سرحدی علاقے اور بلوچستان کے دور دراز حصوں میں یہ جنگ لڑ رہی ہے، انہیں آج اسلام آباد کی عدالت میں ہونے والے خودکش حملے کو ایک وارننگ کے طور پر لینا چاہیے۔"