مقبوضہ بیت المقدس: دوران تشدد اسرائیلی حکومت تقسیم کا شکار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-04-2022
مقبوضہ بیت المقدس: دوران تشدد اسرائیلی حکومت تقسیم کا شکار
مقبوضہ بیت المقدس: دوران تشدد اسرائیلی حکومت تقسیم کا شکار

 

 

یروشلم :مقبوضہ بیت المقدس میں جھڑپوں کی وجہ سے اسرائیل کی مخلوط حکومت پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

ان جھڑپوں کی وجہ سے ماہ رمضان میں کشیدگی بڑھ گئی ہے جو اتوار کو بھی جاری رہی جس کے نتیجے میں 18 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ میڈیا نے  شارع زیڈیک اسپتال کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بسوں پر پتھراؤ کیا گیا اور ان کی کھڑکیاں توڑی گئیں جس کے نتیجے میں سات افراد کو ہلکے زخم آئے جن کا علاج کیا گیا۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے 18 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے اور وزیر عوامی سلامتی امور بار لیو نے کہا ہے کہ اسرائیل ’ہر اس شخص کے خلاف سخت کارروائی کرے گا جو اسرائیلی شہریوں کے خلاف دہشت گردی کرنے کی جرات کرے گا۔۔

اتوار کے روز ہونے والا تصادم دو روز قبل مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ہونے والی جھڑپوں کے مقابلے میں کم پرتشدد تھا لیکن ان کی وجہ سے ایک چھوٹی لیکن اہم عرب جماعت اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے حکمران اتحاد میں اپنی رکنیت کا جائزہ لینے پر مجبور ہوگئی ہے۔

اسرائیلی حکومت میں شامل ’یونائیٹڈ عرب لسٹ‘ نامی جماعت کا تعلق ملک کی 21 فیصد عرب اقلیت سے ہے۔ اس جماعت نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے الاقصیٰ میں تشدد سے نمٹنے پر اپنی حکومتی رکنیت معطل کر رہی ہے اور اگر حالات تبدیل نہ ہوئے تو وہ باضابطہ طور پر مستعفی ہونے پر غور کرے گی۔ نفتالی بینیٹ کے اتحاد کے پاس پارلیمنٹ کی 120 میں سے 60 نشستیں ہیں جن میں سے چار ’یونائیٹڈ عرب لسٹ‘ کی ہیں۔ رواں ماہ جب نفتالی بینٹ کی قوم پرست پارٹی کے ایک قانون ساز نے استعفیٰ دیا تو وہ پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کھو بیٹھے تھے۔