عالمی سطح پر تسلیم ہونے تک طالبان سے تعلقات ممکن نہیں: گیری رائس

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-09-2021
آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس
آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس

 

 

نئی دہلی: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے افغانستان کے ساتھ اس کے تعلقات اس وقت تک معطل رہیں گے جب تک عالمی برادری طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرلے۔

  آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے کہا کہ اسے افغانستان کے معاشی حالات پر گہری تشویش ہے۔

انھوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں "انسانی بحران" کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ افغانستان کے ساتھ ہماری مصروفیت اس وقت تک ملتوی کر دی گئی ہے جب تک کہ بین الاقوامی برادری میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی وضاحت نہ کردی جائے۔

وہیں امریکی سیاستدانوں نے طالبان کو ایک ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔'

گیری رائس نے کہا کہ افغانستان میں آئی ایم ایف کے پروگرام کو روک دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ طالبان نے سابقہ منتخبہ حکومت کو کلعدم قراردیتے ہوئے گذشتہ ماہ 15 اگست 2021 کو افغانستان پر قبضہ کر لیا تھا ۔

فی الوقت طالبان کی جانب سے اعلان کردہ عبوری کابینہ میں باغی گروپ کے اعلیٰ پروفائل ارکان شامل ہیں۔

کئی عالمی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ طالبان اپنے وعدے کو پورا کرتے یا نہیں۔ 

افغانستان پہلے ہی غربت اور خشک سالی کا سامنا کر رہا تھا، طالبان کی آمد کے بعد وہاں کے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں، لوگ ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ کرنسی کی قلت ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ غیر ملکی عطیہ دہندگان نے افغانستان کو دیے جانے والے امداد کو معطل کر دیا ہے۔

 افغانستان کی نئی طالبان کی حکومت کو کسی بھی ملک نے ابھی تسلیم نہیں کیا ہے۔

افغانستان میں سیونگ اکانٹ کےٹرانسفر کو بھی روک دیا گیا ہے۔اس کی وجہ سے وہاں نقدی کی کمی ہو گئی ہے۔

رائس نے کہا کہ آئی ایم ایف بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جا سکے۔