نائجیریا: انتہاپسندوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو افراد ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-04-2022
نائجیریا: انتہاپسندوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو افراد ہلاک
نائجیریا: انتہاپسندوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو افراد ہلاک

 


پرپلیٹیو:نائجیریا کے پلیٹیو ریاست میں کئی گاوں پر ہونے والے حملوں میں ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ۔ حکام کے مطابق جرائم پیشہ گروہوں اور اسلامی شدت پسندوں نے "ناپاک اتحاد" کرلیا ہے۔موٹر سائیکلوں سوار بندوق برداروں نے وسطی پلیٹیو ریاست میں اتوار کے روز پانچ گاوں پر حملے کردیے۔ انہوں نے مکانات اور دکانوں کو آگ لگادی اور جن لوگوں نے جان بچانے کے لیے بھاگنے کی کوشش کی یا جان کی امان کی درخواست کی انہیں گولی ماردی۔

حکام گزشتہ چند دنوں سے لاشیں اکٹھا کررہے ہیں۔ پلیٹیو کے گارگا ضلع کے ایک سینئر کونسلر یاو ابوبکر نے بتایا،"ہمارے ریکارڈ کے مطابق اب تک 154لاشیں برآمد ہوچکی ہیں ان میں وہ لاشیں بھی شامل ہیں جو جھاڑیوں میں ملیں۔

ہلاکتوں کی تعدادابتدائی اندازوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔ ابوبکر نے بتایا کہ علاقے کے لوگ اس قتل عام کے بعد صدمے میں ہیں۔ لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا جارہا ہے۔ فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔ نائجیریا کے وزیر اطلاعات لائی محمد نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مسلح جرائم پیشہ گروہوں اور بوکو حرام کے جنگجو ان حملوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔

ناپاک اتحاد مقامی طورپر سرگرم جرائم پیشہ افراد کے گروہ برسوں سے اغوا کے ذریعہ خوف زدہ کرکے گاوں والوں سے زرفدیہ وصول کرتے رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ان کی ظلم و زیادتی میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے قتل کرنے اور مختلف کمیونٹیز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔ تاہم پلیٹیو ریاست میں اس طرح کے حملے عام نہیں ہیں۔

وزیر اطلاعات لائی محمد نے پلیٹیو ریاست میں حملوں کے بعد کہا،"یہ جو کچھ ہوا ہے اس سے لگتا ہے کہ غنڈوں اور بوکو حرام کے جنگجووں میں ناپاک اتحاد ہوگیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ گزشتہ ماہ کدونا ریاست میں ایک مسافر ٹرین پر ہونے والا حملہ بھی "غنڈوں اور غیر قانونی قرار دیے گئے بوکو حرام کے دہشت گردوں کے درمیان ایک قسم کے اتحاد کا نتیجہ تھا۔