نیویارک : امریکی شہر نیو یارک کی ایک عمارت میں بھڑکنے والی آگ سے نو بچوں سمیت کم از کم 19 افراد ہلاک جبکہ 63 زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ شہر میں گزشتہ تین دہائیوں کے دوران بھڑکنے والی سب سے خوفناک آگ قرار دی جا رہی ہے۔نیو یارک کے میئر ایرک ایڈمز کے ایک سینیئر ایڈوائزر سٹیفن رنگل نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والے بچوں کی عمریں 16 برس یا اس سے کم ہیں۔
سٹیفن رنگل نے بتایا کہ واقعے میں جھلسنے والے 13 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔نیو یارک کے میئر ایرک ایڈمز نے ٹویٹ کیا کہ ’ہم نے اپنے 19 پڑوسی کھو دیے۔ یہ سانحہ بیان سے باہر ہے۔ میرے ساتھ مل کر چلے جانے والوں کے لیے دعا کیجیے، خاص طور پر ان نو بچوں کے لیے جن کی زندگیوں کے چراغ بہت کم عمری میں بجھ گئے۔
نیو یارک شہر میں آگ بجھانے والے محکمے کے کمشنر ڈینیئل نیگرو کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں دھواں کے باعث دم گھٹنے سے ہوئیں۔
#USA #NewYork #Bronx At least 19 people died - including 9 children - and many more were injured in a building fire. pic.twitter.com/YOB2lvHktR
— Donato Yaakov Secchi (@doyaksec) January 9, 2022
ڈینیئل نیگرو نے بتایا کہ اہلکاروں کے دیکھے گئے شواہد اور رہائشیوں کے بیانات کے مطابق آگ ایک رہائشی اپارٹمنٹ کے بیڈ روم میں بجلی والے ہیٹر سے لگی۔ شہر کے میئر نے آگ بجھانے والے فائر فائٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ کے پیش آنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ’اس سانحے سے متاثر ہونے والے ہر ایک کے لیے یہ پیغام ہے کہ آپ کا شہر آنے والے دنوں میں آپ کے ساتھ رہے گا۔ عینی شاہدین کے مطابق جس وقت آگ لگی بلند عمارت کے رہائشیوں نے کھڑکیاں کھول کر مدد کے لیے پکارنا شروع کیا۔