مدینہ منورہ کے گلاب اور پودینے تحفے میں پیش کئے جاتے ہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-05-2021
پھولوں کی سجاوٹ کا حسین نظارہ
پھولوں کی سجاوٹ کا حسین نظارہ

 

 

سعودی عرب میں مدینہ منورہ میں گلاب کے پھول اور پودینے کی کاشت قدیم زمانے سے ہوتی ہے اور یہ زائرین کا اہم تحفہ بنے ہوئے ہیں۔ اندرون مملکت اور بیرونی دنیا سے آنے والے مدینے میں کاشت ہونے والے گلاب کے پھول اور پودینہ خریدتے ہیں۔ موسم سرما میں ان کی طلب بڑھ جاتی ہے۔

رشتہ داروں اور دوستوں کو پودینہ اور گلاب کے پھول پیش کیے جاتے ہیں۔ ایک سعودی خبررساں ادارے کے مطابق مدینہ منورہ کے گلاب کے پھولوں کا مقبولیت کے حوالے سے ان کا نمبر طائف کے بعد آتا ہے۔ ابیار الماشی مقام پر گلاب کی کاشت ہوتی ہے۔

گلاب کے پھول دکھاتا ایک عرب کسان

گلاب زرعی فارم کے مالک عیاد الاحمدی نے بتایا کہ گلاب کی کاشت بارہ مہینے ہوتی ہے۔ موسم سرما میں اس کی فصل سب سے عمدہ مانی جاتی ہے۔ گلاب کے پھول کا پودا چھ ماہ بعد پھل دینے لگتا ہے۔ شروع میں پھول کم آتے ہیں جیسے جیسے پودے کی عمر بڑھتی ہے، ویسے ہی پیداوار میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔

عیاد الاحمدی نے بتایا کہ پودا دو برس کا ہوجاتا ہے تو اس کی قلم لگائی جاتی ہے۔ مدینہ منورہ کے گلاب کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پودوں پر سال بھر پھول آتے ہیں البتہ موسم سرما میں پیداوار بڑھ جاتی ہے۔

مدینہ منورہ کے پودینے کوسبز چائے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

سعودی زرعی فارم کے مالک کا کہنا تھا کہ گلاب کے پھول مختلف حوالوں سے استعمال ہوتے ہیں۔ ان سے گلاب کا عطر تیار ہوتا ہے۔ عرق گلاب تزئین و آرائش کے کام آتا ہے۔ یہ سرخ اور سبز چائے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

اسے مدینہ منورہ کے پودینے میں ملا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا مشروب بڑا لذیذ اور منفرد ہوتا ہے۔

پانی میں عرق گلاب ڈالنے سے اس کا ذائقہ اور خوشبو دونوں بدل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ منورہ کے گلاب سے مربہ(گل قند) بھی تیار ہوتا ہے جو صبح ناشتے میں استعمال ہوتا ہے۔

شادی بیاہ کے موقع پر گلاب کے ہار تیار کیے جاتے ہیں۔ بناؤ سنگھار میں استعمال ہوتے ہیں۔ دوست اور احباب کے لیے خوبصورت اور فرحت بخش تحفہ بھی مانا جاتا ہے۔ (ایجنسی ان پٹ)