مریم نواز کے پاسپورٹ کا فیصلہ: ایک بار پھرالتوا میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مریم نواز کے پاسپورٹ کا فیصلہ: ایک بار پھر  التوا میں
مریم نواز کے پاسپورٹ کا فیصلہ: ایک بار پھر التوا میں

 


اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر منگل کے روز لاہور ہائی کورٹ کے دو مختلف ججوں نے سماعت سے معذرت کرلی۔ اب تک اس کیس کی سماعت کے لیے قائم تین بینچ ٹوٹ چکے ہیں۔

مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر پیر کے روز بھی جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی تھی اور نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) رولز طلب کیے تھے۔

جس پر ایڈووکیٹ احسن بھون کا کہنا تھا کہ ’یہ درخواست پاسپورٹ واپسی کی ہے، ای سی ایل میں نام کے حوالے سے حکومت خود دیکھے گی۔‘ آج یعنی منگل کو پہلے لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے رکن جسٹس فاروق حیدر نے درخواست پر سماعت سے معذرت کی،

جس کے بعد مریم نواز کی درخواست سماعت کے لیے نئے بینچ کے روبرو لگانے کے لیے چیف جسٹس کو بھجوائی گئی۔ کچھ دیر بعد دوپہر کے وقت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس اسجد جاوید گھرال کو جسٹس باقر علی نجفی کے ساتھ بینچ میں شامل کرکے درخواست پر سماعت شروع کروانے کا کہا۔

جب درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو جسٹس باقر نجفی نے بتایا کہ جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بھی درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی ہے، جس کے بعد ایک ہی دن میں بنایا گیا دوسرا بنچ بھی تحلیل ہو گیا۔

جسٹس اسجد کی جانب سے معذرت کے بعد ایک بار پھر مریم نواز کی درخواست پر سماعت کا معاملہ چیف جسٹس کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب آج نیب نے بھی اس کیس کے حوالے سے عدالت میں اپنا جواب جمع کروا دیا تھا، جس میں نیب نے مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم کی ضمانت کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

مریم نواز کے وکیل کے مطابق: ’چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی ضمانت منظور ہو چکی ہے اور انہوں نے عدالتی حکم پر پاسپورٹ جمع کروا رکھا ہے۔‘ واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے اس کیس میں مریم نواز کو ضمانت دیتے ہوئے پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی 21 اپریل کو جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس انوار الحق پنوں پرمبنی دو رکنی بینچ نے اس کیس پر سماعت سے یہ کہہ کر معذرت کرلی تھی کہ ’بہتر ہے اس کیس کی سماعت وہی معزز جج کریں جو پہلے کر رہے تھے۔‘ اس طرح اب تک مجموعی طور پر تین جج مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر معذرت کر چکے ہیں۔