'عمر شریف چل بسے : سب کو رلا گیا 'کا میڈی کنگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
عمر شریف نہیں رہے
عمر شریف نہیں رہے

 

 

 آواز دی وائس : پاکستان کے معروف مزاحیہ فنکار عمر شریف چل بسے ۔

انہیں علاج کے لیے کراچی سے امریکہ لے جایا جارہا تھا مگر سفر کے دوران حالت بگڑ جانے کے سبب جرمنی میں رکنا پڑا تھا۔افسوس کی بات یہ ہے کہ جب ان کی حالت بہتر  ہوئی تو ایر ایمبولینس میں تیکنکی خرابی آگئی۔ حالانکہ آج آزمائشی اڑان کے بعد اسے پرواز کے لیے فٹ قرار دیدیا گیا تھا لیکن اس وقت تک عمر شریف ہمت ہار گئے۔ 

دنیا کو زندگی بھر ہنسانے والا آخر میں سب کو رلا گیا۔ پاکستان میں یہ خبر بجلی بن کر گری کہ روتی آنکھوں کو ہنسانے والے اور دکھی دلوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھرنے والے کامیڈی کے بادشاہ عمر شریف ہم میں نہیں رہے۔

عمر شریف کو پاکستان سے علاج کی غرض سے 28 ستمبر کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انہیں جرمنی کے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں انہیں نمونیہ ہونے اور ائیر ایمبولینس میں فنی خرابی کے باعث جرمنی میں وقفہ طویل ہو گیا۔

عمر شریف کئی ہفتوں سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج رہے، ڈاکٹروں نےعمر شریف کو علاج کیلئے امریکا کے اسپتال میں داخل کرانےکا کہا تھا، عمر شریف کو منگل 28 ستمبر کو ایئرایمبولنس میں روانہ کیا گیا تھا۔ ایئر ایمبولنس کا پہلا اسٹاپ جرمنی تھا، جہاں لینڈنگ کے بعد طیارے میں سوار عمر شریف کو تھکاوٹ اور ہلکے بخار کا کہہ کر نیورمبرگ کے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا، عمر شریف کا اسپتال میں ڈائیلاسز بھی ہوا تھا۔ نورمبرگ کےاسپتال میں ڈائیلاسز کے دوران عمرشریف کی حالت بگڑ گئی تھی۔

پاکستان کیا ،سرحد پار ہندوستان اور دنیا بھر میں عمر شریف کے کروڑوں مداح تھے۔ آج دنیا میں اسٹیج پر مزاحیہ پروگرام کررہے لاتعداد  فنکاروں کے لیے عمر شریف ’گرو‘ کحی حیثیت رکھتے تھے۔

عمر شریف نے اپنے کیریئر کا آغاز 1974میں 14سال کی عمر میں اسٹیج اداکاری سے کیا تھا اور 1980 میں پہلی مرتبہ آڈیو کیسٹ پر اپنے ڈرامے ریلیز کیے تھے۔

عمر شریف ٹی وی، اسٹیج اداکار، فلم ڈائریکٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں، انہوں نے اسٹیج و تھیٹر ناصرف ملک میں بلکہ سرحد پار بھی بہت مقبولیت حاصل کی۔ انہوں نے تقریبا 5 دہائیوں تک شوبز میں کام کیا ہے اور درجنوں، ڈراموں، اسٹیج تھیٹرز اور لائیو پروگرامز میں پرفارم کیا۔

عمر شریف تھیٹر اور اسٹیج ڈرامے کے بے تاج بادشاہ تھے، انہوں نے ٹی وی اور فلموں میں بھی اپنے فن کامظاہرہ کیا لیکن ان کی مقبولیت کی بڑی وجہ مزاحیہ اسٹیج ڈرامے ہیں۔ عمر شریف صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ہندوستان اور جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے وہاں ان کے مداح موجود ہیں۔

عمر شریف نے میزبانی شروع کی تو وہاں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے، جیو انٹرٹینمنٹ پر نشر ہونے والا دا شریف شو، تاریخ کا مقبول پروگرام ثابت ہوا۔ بکرا قسطوں پے اور بڈھا گھر پے ہے جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کو ان کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں۔

عمر شریف کی خدمات کے عوض انہیں نگار ایوارڈ اور تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ سوشل میڈیا نے اسٹیج ڈراموں کی مقبولیت تو کم کی ہے لیکن عمر شریف کامیڈی کا وہ سورج ہے جو کبھی غروب نہ ہوا۔