کیف: دنیا کا سب سے بڑا جہاز جنگ میں ہوا تباہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-02-2022
کیف: دنیا کا سب سے بڑا جہاز جنگ میں ہوا  تباہ
کیف: دنیا کا سب سے بڑا جہاز جنگ میں ہوا تباہ

 

 

کیف : یوکرین پر حملے کے چوتھے روز روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیئف کے نواح میں دنیا کا سب سے بڑا جہاز تباہ کر دیا ہے۔ انتونوف 225 نامی جہاز کیئف کے قریبی علاقے گوستومل کے ایئرپورٹ پر موجود تھا، جو دارلحکومت سے تقریباً 20 کلومیٹر پر واقع ہے۔ یوکرین کے سرکاری گروپ یوکروبرونونپرام کی جانب سے اتوار کو بتایا گیا کہ یہ کارگو جہاز روسی افواج کی گولہ باری کی زد میں آیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ دنیا ایک منفرد جہاز تھا، جو 84 میٹر لمبا (276 فٹ) لمبا تھا، جو 250 ٹن سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا تھا اور اس کی ایک اور خاص بات اس قدر لوڈ کے ساتھ 850 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تھی۔ اس کا نام ’ماریہ‘ تھا جس کا یوکرین زبان میں مطلب خواب بنتا ہے۔ یوکرین کے وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے اتوار کو ٹویٹ میں لکھا ماریہ، اے این 225 دنیا کا سب سے بڑا جہاز تھا۔ روسی اس کو تباہ کر سکتے ہیں مگر ہمارے یورپ کی آزادہ مضبوط اور جمہوری ریاست بننے کے خواب کو تباہ نہیں کر سکتے، ہم غالب آئیں گے۔

‘ جمعرات کو روس کے حملے کے آغاز سے ہی گوستومل ایئرپورٹ کے قریب لڑائی جاری ہے۔ روسی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ سٹریٹیجک انفراسٹرکچر کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ہتھیار بنانے والے ادارے کا اندازہ لگایا ہے کہ جہاز کی مرمت پر تین ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا اور اسے اڑنے کے قابل بنانے میں پانچ سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ادارے کے مطابق ’ہمارا مقصد ہے کہ یہ اخراجات روس کو برداشت کرنا پڑیں جس نے جان بوجھ کر یوکرین کے ہوا بازی کے شعبے کو نشانہ بنایا ہے۔‘ یہ جہاز بنیادی طور پر روس کے ایروناٹیکل پروگرام نے ہی تیار کیا تھا اور اس نے 1988 میں اپنی پہلی پرواز بھری تھی۔

دوسری جانب ماریہ کے حوالے سے یوکرین کی انتونوف کمپنی کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا گیا ہے ’جب تک ماہرین ماریہ کا جائزہ نہیں لے لے لیتے، اس وقت جہاز کی حالت کی تکنیکی رپورٹ نہیں دی جا سکتی۔‘ روس کی جانب سے تباہ کیا جانے والے جہاز کے بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد یہ کئی سال پرواز نہ کر سکا، جس میں بعدازاں کچھ تکنیکی تبدیلیاں کی گئیں، جس کے بعد اس نے 2001 میں اپنی پہلی اڑان بھری تھی۔ اس جہاز کو یوکرین کی انتونو ایئرلائنز کمپنی استعمال کرتی ہے اور کارگو مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ کورونا کی وبا پھوٹنے کے بعد پچھلے کچھ سالوں کے دوران اس جہاز کی بہت ڈیمانڈ رہی۔