کابل کی مسجد میں نماز کے دوران دھماکا، 20ہلاک

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2022
کابل کی مسجد میں نماز کے دوران دھماکا، 20ہلاک
کابل کی مسجد میں نماز کے دوران دھماکا، 20ہلاک

 

 

کابل : یک مسجد میں بدھ کی شام نماز کےدوران ایک زوردار بم دھماکہ ہوا ہے۔ یہ دھماکا طالبان کے اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے کے دو دن بعد ہوا ہے۔  پولیس اورعینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ’ متعدد افراد کے ہلاک یا زخمی ہونے کا خدشہ ہے‘۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ’متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں لیکن تعداد نہیں بتائی گئی‘۔ طالبان کے ایک انٹیلی جنس اہلکار نے بتایا کہ ’35 کے قریب افراد ہلاک یا زخمی ہوسکتے ہیں جبکہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے-

الجزیرہ نے نامعلوم افغان اہلکار کے حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد 20 بتائی ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ’کم از کم دس افراد ہلاک ہوئے جس میں ایک معروف مذہبی رہنما شامل ہیں‘۔ فوری طور پرکسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’امارات اسلامی افغانستان کابل کی مسجد میں بم دھماکے کی مذمت کرتی ہے‘۔ بیان میں کہا گیا کہ ’اس طرح کے جرائم میں ملوث اورعام افراد کے قتل کے مجرمان کو جلد پکڑ کر سزا دی جائے گی‘۔ یاد رہے کہ اس سے قبل افغان طالبان سے قربت رکھنے والی مذہبی شخصیت شیخ رحیم اللہ حقانی کابل میں ایک حملے میں مارے گئے تھے۔

سوشل میڈیا پر افغان امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ وہ کابل میں ایک مدرسے پر خودکش حملے کے نتیجے میں مارے گئے۔ افغانستان میں موجود شدت پسند تنظیم داعش کی خراسان شاخ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ طالبان ذرائع نے بتایا تھا کہ حملہ آور کوئی ایسا شخص تھا جس کی ٹانگ نہیں تھی اور وہ دھماکہ خیز مواد اپنی مصنوعی ٹانگ میں چھپا کر لایا تھا۔