مودی سے ملاقات میں جوبائیڈن اٹھا سکتے ہیں انسانی حقوق کا مسئلہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-06-2022
مودی سے ملاقات میں جوبائیڈن اٹھا سکتے ہیں انسانی حقوق کا مسئلہ
مودی سے ملاقات میں جوبائیڈن اٹھا سکتے ہیں انسانی حقوق کا مسئلہ

 

 

نیویارک: امریکی صدر جو بائیڈن کی ترجمان کارین جین پیئر نے اس امکان کو کھلا چھوڑ دیا ہے کہ بائیڈن اگلےماہ اسرائیل میں مشرق وسطیٰ کواڈ لانچ کے موقع پر وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے سامنے مسلمانوں سے متعلق انسانی حقوق کے معاملات اٹھا سکتے ہیں۔ کارین نے بدھ کو کہا، "وہ ایک سیدھے نشانہ باز ہیں، انھیں سیاست دانوں سے انسانی حقوق، آزادی یا جمہوریت کی اہمیت کے بارے میں بات کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "یہ وہی کچھ ہے جو صدر نے ماضی میں کیا ہے۔" تاہم، کارین نے اس دعوے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا: "میں اس بارے میں واضح طور پر نہیں کہہ سکتی کہ ایجنڈے میں کیا ہے اور ان کی بات چیت کس بارے میں ہونے والی ہے۔" ۔

جب رپورٹر کی طرف سے بار بار پوچھا گیا تو انھوں نے کہا، "میں صرف یہ کہہ رہی ہوں کہ صدر ایک سیدھے شوٹر ہیں اور بہت واضح بات کرتے ہیں اور جب بات انسانی حقوق کی ہو تو انہیں براہ راست بات کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔"۔

بی جے پی کے سابق عہدیداروں کے بیانات پر ہندوستان میں کئی مقامات پر مظاہرے ہو ئے ہیں۔ ان میں سے کچھ مظاہرے فسادات میں بدل گئے، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں کئی مقامات پر، مظاہروں میں حصہ لینے والے کچھ مسلمانوں کے مکانات کو حکام نے یہ کہتے ہوئے گرا دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے۔

بی جے پی نے اپنی ایک ترجمان نوپور شرما کو معطل کر دیا ہے اور پارٹی کی دہلی یونٹ کے میڈیا سربراہ نوین کمارجندل کو پارٹی سے نکال دیا ہے جنہوں نے پیغمبر اسلام کے خلاف بیان دیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ان کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا، "ہم پارٹی کی جانب سے ان جارحانہ تبصروں کی عوامی سطح پر مذمت کرتے ہوئے خوش ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ امریکہ ہندوستانی حکومت کے ساتھ انسانی حقوق کے تحفظات بشمول مذہب یا عقیدے کی آزادی کے حوالے سے سینئر سطح پر باقاعدگی سے بات کرتا ہے اور ہم ہندوستان کو انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کی ترغیب دیتے ہیں۔

ہندوستان، اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے ساتھ نئے کواڈ کا افتتاح جولائی کے دوسرے ہفتے میں بائیڈن کے دورہ اسرائیل کے دوران آئی2یو2 کے طور پر کیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کو عملی طور پر شرکت کرنی تھی۔ اسرائیل کی نمائندگی پر بادل چھائے ہوئے ہیں، کیونکہ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ پارلیمانی اکثریت کھو چکے ہیں اور وزیر خارجہ یائر لاپڈ کنیسٹ انتخابات تک عبوری وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔