سعودی میں کام کرنا ہوا آسان : کفالت کا نظام ختم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-03-2021
نئے قانون سے 8.44 ملین غیرملکی ورکرس کو راست فائدہ ہوگا
نئے قانون سے 8.44 ملین غیرملکی ورکرس کو راست فائدہ ہوگا

 

 

ریاض

سعودی حکومت نے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے برسوں سے رائج نظام کو بدلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ملازمت کے لئے نافذ نئے قانون کی روح سے کفالت کا نظام قلعدم ہو گیا ہے ۔

سعودی عرب میں اس وقت کم وبیش 8.44 ملین غیر ملکی ملازمین کام کر رہے ہیں جنہیں براہ راست اس قانون سے فائدہ پہنچے گا ۔ یہ قانون اتوار سے نافذ العمل ہوگا ۔ نئے قانون کے نفاذ کے بعد سعودی عرب میں کام کرنے و الے غیر ملکیوں کو مختلف سہولتیں فراہم کی جائیں گی جن میں ملازمت کی تبدیلی کا اختیار بھی شامل ہے۔

نئے قانون میں غیر ملکی ملازمین کو ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں ملازمت کی اجازت کیلئے شرائط مقرر کی گئی ہیں۔غیر ملکی ملازمین ایک آجر سے دوسرے آجر کے پاس جانے کا حق رکھتے ہیں ۔غیر ملکی ملازمین موجودہ آجر کی منظوری کے اس کے ساتھ ہوئے معاہدہ کے باوجود دوسرے آجر کے پاس ملازمت کا حق دار ہے۔

ملازمت کا نیا نظام سہ نکاتی ہے اور اس کے چار بڑے اہداف ہیں۔ اس میں آجر اور اجیر کے حقوق کا تحفظ، لیبر مارکیٹ کو لچکدار بنانا، لیبر مارکیٹ کو مزید پر کشش بنانا اور آجر اور اجیر کے تعلقات کے سلسلے میں ملازمت کے معاہدے کی اہمیت کو منوانا اور اسے مزید مضبوط بنانا شامل ہے۔

سعودی حکو مت لیبر مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر نئے قوانین و ضوابط پر غور کر رہی ہے جس سے لیبر مارکیٹ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے ۔