اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ پر ایک بار پھر حملہ، 17 نمازی زخمی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ پر ایک بار پھر حملہ، 17 نمازی زخمی
اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ پر ایک بار پھر حملہ، 17 نمازی زخمی

 

 

بیت المقدس: قابض اسرائیلی فورسز نے ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 17 نمازی شدید زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نماز فجر کے فوری بعد مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کے اہلکار ایک بار پھر داخل ہوگئے اور عبادت میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔

نمازیوں کے احتجاج کرنے پر اسرائیلی پولیس کے اہلکاروں نے بزرگوں تک کو تشدد کا نشانہ بنایا، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ہوئی فائرنگ بھی کی۔ درجن سے زائد مسلمانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اتوار کے روز یہودی اپنی عبادت کے لیے آتے ہیں۔ آج بھی کافی تعداد میں یہودی آئے ہوئے تھے جن پر نمازیوں نے پتھر پھینکے اور جملے کسے۔

اسرائیلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ نمازیوں کو ایسا نہ کرنے سے منع کرنے پر بے جا احتجاج شروع کردیا گیا جس پر اپنے دفاع میں پولیس کو بھی جوابی کارروائی کرنا پڑی۔ واضح رہے کہ جمعے کے روز بھی نماز فجر میں اسرائیلی فوج نے نمازیوں کو بلاجواز تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس میں 152 نمازی زخمی ہوگئے تھے۔

فلسطینی انجمن ہلال احمر میڈیکل سروس نے کہا ہے کہ اسرائیلی پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 17 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے پانچ کو ہسپتال داخل کروا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی پولیس کے مطابق نو فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مقدس مقام کے نگران اردن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اقدامات جامع امن کو قائم رکھنے اور تشدد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ فلسطین کے صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابوردینہ نے کہا: ’مسجدالاقصیٰ میں جو کچھ ہوا، وہ خطرناک واقعہ ہے۔ جس کے نتائج صرف اسرائیلی حکومت کو بھگتنے پڑیں گے۔

ایک سال قبل اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا نتیجہ 11 روز تک جاری رہنے والی غزہ کی جنگ کی صورت میں سامنے آیا تھا۔ پہاڑی چوٹی پر واقع احاطے میں قائم مسجدالاقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے، جبکہ یہودی اسے ٹیمپل ماؤنٹ کے نام سے پکارتے ہیں۔ مقدس مقام کی ملکیت پر ہونے والے دعوؤں کی وجہ سے تشدد کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ اس سال مسلمانوں کا رمضان، مسیحیوں کا اتوار کو ایسٹر پر ختم ہونے والا مقدس ہفتہ اور یہودیوں کی عید فسح ایک ہی وقت پر آئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کرونا وائرس کی پابندیاں تقریباً ختم ہونے کے بعد ہزاروں لوگ بیت المقدس کا رخ کر رہے ہیں۔