تل ابیب : اسرائیلی فورسز نے مشرقی یروشلم کے مقبوضہ علاقے میں واقع اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے ہیڈکوارٹر پر چھاپہ مار کر مختلف سامان ضبط کر لیا اور عمارت پر لہرایا جانے والا اقوام متحدہ کا پرچم اتار کر اس کی جگہ اپنا پرچم لگا دیا
کمشنر جنرل فلپ لزارینی نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسرائیلی پولیس میونسپل حکام کے ساتھ شیخ جراح میں واقع کمپاؤنڈ میں زبردستی داخل ہوئی موٹر سائیکلیں ٹرک اور فورک لفٹ اندر لائی گئیں تمام مواصلاتی نظام بند کر دیا گیا فرنیچر آئی ٹی کا سامان اور دیگر املاک ضبط کر لی گئیں اقوام متحدہ کا پرچم اتار کر اس کی جگہ اسرائیلی پرچم نصب کر دیا گیا
ایجنسی نے اس سال کے آغاز سے عمارت استعمال نہیں کی تھی کیونکہ اسرائیلی حکام نے اسے تمام دفاتر خالی کرنے اور اپنے دائرہ کار میں آپریشن روکنے کا حکم دیا تھا لزارینی کے مطابق یہ کارروائی کئی ماہ کی اس ہراسانی کے بعد سامنے آئی جس میں دو ہزار چوبیس میں آگ زنی کے واقعات نفرت انگیز احتجاج اور خوف پھیلانے کی کوششیں شامل تھیں ساتھ ہی اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایسی قانون سازی بھی کی جو اس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے منافی ہے
اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ سات اکتوبر دو ہزار تئیس کے حملے میں یو این آر ڈبلیو اے کے کچھ ملازمین نے حصہ لیا تھا جس کے بعد اس کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی تھی ادارے نے ان الزامات کی تردید کی تھی اکتوبر میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے بھی قرار دیا کہ اسرائیلی الزامات بے بنیاد ہیں
ان دعوؤں کے باوجود امریکہ جو یو این آر ڈبلیو اے کا سب سے بڑا مالی معاون ہے اس نے اپنی امداد معطل کر دی جس کے باعث ادارے کو مجبوراً اپنے غیر ملکی عملے کو غزہ اور مغربی کنارے سے واپس بلانا پڑا اور اس وقت جبکہ فلسطینی شدید قلت خوراک اور پناہ کے بحران سے گزر رہے ہیں امدادی کام بری طرح متاثر ہوئے
اکتوبر میں عالمی عدالت نے اپنی رائے میں واضح کیا تھا کہ اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ غزہ میں اقوام متحدہ کی امدادی سرگرمیوں خصوصاً یو این آر ڈبلیو اے کی کوششوں میں تعاون کرے لزارینی نے تازہ حملے کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی رکن ریاست ہونے کے باوجود اس کے دفاتر کی حرمت کا احترام نہیں کیا انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے دفتر کی اقوام متحدہ کی حیثیت ختم کرنے کی کوششیں قانونی طور پر کسی حیثیت کی حامل نہیں ہیں