اسرائیل: دائیں بازوکا متنازعہ پرچم مارچ منسوخ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2021
مارچ ہوا منسوخ
مارچ ہوا منسوخ

 

 

  تل ابیب: بیت المقدس میں متنازعہ پرچموں کا مارچ منسوخ کردیا گیا ہے، یہ مارچ 'یروشلم ڈے'کے موقع پر منعقد کیا جانا تھا۔ یہ دن اسرائیل کی جانب سے 1967 کی جنگ کے دوران مشرقی بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اس دن سخت گیر اسرائیلی، پولیس کی سکیورٹی میں قدیم باب الدمشق سے ہوتے ہوئے پرانے شہر کے بیچوں بیچ اور مسلمانوں کے رہائشی علاقوں سے گزر کر مغربی دیوار تک جاتے ہیں جہاں یہودوں کا مقدس ترین مقام ہے۔ اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہامارچ کے موجودہ راستے کی منظوری نہیں دی گئی تاہم انہوں نے یہ نہیں کہا کہ مارچ کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

مارچ کا انتظام سنبھالنے والے ایک گروپ کے ترجمان نے اس کی منسوخی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا پولیس نے ہمیں اجازت دینے سے انکار کردیا۔ مارچ کی منسوخی کی خبریں اس وقت سامنے آئیں جب فلسطینی گروپ حماس کے سینیئر رہنما خلیل حیا نے متنبہ کیا کہ اس مارچ سے نیا تشدد جنم لے سکتا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ مارچ کی منسوخی ان کے اس بیان سے منسلک ہے یا نہیں۔

انہوں نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور حماس کے مابین گذشتہ ماہ ہونے والی 11 روزہ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہاہم امید کرتے ہیں کہ یہ پیغام واضح ہو گیا ہے تاکہ آنے والا جمعرات کا دن (نیا) 10 مئی نہ بن جائے۔دائیں بازو کے منتظمین نے مذکورہ مارچ کو آزادی اظہار کے معمول کے مظاہرے کے طور پر بیان کیاہے لیکن ناقدین کو خدشہ ہے کہ اس سے پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔