ہندوستان -سعودی عرب کا ٹیکسٹائل تجارت دوگنی کرنے کا منصوبہ

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 14-11-2025
ہندوستان -سعودی عرب کا ٹیکسٹائل تجارت دوگنی کرنے کا منصوبہ
ہندوستان -سعودی عرب کا ٹیکسٹائل تجارت دوگنی کرنے کا منصوبہ

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
ہندوستان اور سعودی عرب دو طرفہ ٹیکسٹائل تجارت کو دوگنا کرنے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے "قریب" ہیں، اور حکام کا کہنا ہے کہ ریاض ہندوستان کے اعلیٰ معیار کے کپڑوں کی درآمد میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ٹیکسٹائل وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ یہ معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور اس میں ڈیوٹی میں کمی سمیت کئی تجاویز پر بات چیت جاری ہے۔
سال 2024 میں سعودی عرب کے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے شعبے میں ہندوستان 517.5 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا سپلائر رہا، جو اس کی مجموعی درآمدات میں 11.2 فیصد حصے پر مشتمل ہے۔ ذرائع کے مطابق، ہم اس طرح تعاون کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تجارت میں 20-25 فیصد پوائنٹس سے بھی زیادہ اضافہ ہو سکے۔ ریاض ہندوستان سے درآمدات کے حصے میں اضافہ چاہتا ہے۔ ایم او یو میں مختلف نوعیت کا تعاون شامل ہوگا۔
دونوں ممالک باہمی تعاون کے پروگراموں، ڈیوٹی میں کمی اور مخصوص مصنوعات کی شراکت داری کے ذریعے ہندوستان کے حصے کو بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ ایم او یو تقریباً آخری مرحلے میں ہے اور بڑے پیمانے پر ہوگا، جس میں فیشن شوز، نمائشیں اور علیحدہ میلوں کا انعقاد شامل ہوگا۔ ایک سعودی وفد ہندوستان ٹیکس میں بھی شرکت کرے گا۔
آئی ٹی سی ٹریڈ میپ کے مطابق، 2024 میں سعودی عرب نے دنیا بھر سے 6.27 بلین امریکی ڈالر کے ٹیکسٹائل اور ملبوسات درآمد کیے، جن میں اہم درآمدات میں ملبوسات (65 فیصد)، کپڑے (15 فیصد)، قالین (8 فیصد) اور تیار شدہ مصنوعات (6 فیصد) شامل ہیں۔ ہندوستان نے 2024 میں سعودی عرب کو 517.5 ملین ڈالر کے ٹیکسٹائل برآمد کیے، جبکہ چین 46 فیصد حصے کے ساتھ اس کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ ذرائع کے مطابق، سعودی عرب ہندوستان کے ساتھ تجارتی حصہ اس لیے بڑھانا چاہتا ہے کیونکہ ہمارا کپڑا بہت اعلیٰ معیار کا ہے۔" ٹائم لائن کے بارے میں پوچھے جانے پر ایک اہلکار نے کہا کہ گفتگو "بہت تیزی" سے آگے بڑھ رہی ہے۔
بدھ کے روز سعودی نائب وزیر صنعت و معدنی وسائل خلیل بن سلامہ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے نئی دہلی کے ادیوگ بھون میں ہندوستان کے ٹیکسٹائل سکریٹری سے ملاقات کی تاکہ اس شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ملاقات میں سعودی سرمایہ کاری پر بھی گفتگو ہوئی، خاص طور پر ہندوستان کے ریڈی میڈ گارمنٹ سیکٹر، ہینڈ لوم، ہینڈیکرافس اور قالینوں کے شعبے میں، جہاں دونوں ممالک نے پائیداری پر زور دیا۔
وزارت نے کہا کہ مین میڈ فائبر (ایم ایم ایف) اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل میں گہرے تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، کیونکہ ہندوستان ان شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے جبکہ سعودی عرب کو پیٹرو کیمیکل حب ہونے کا فائدہ حاصل ہے۔