نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری سرحدی جھڑپوں کے دوران افغان شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر افغانستان کی علاقائی سالمیت خود مختاری اور آزادی کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ سرحد پر ہونے والی جھڑپوں میں کئی افغان شہریوں کی جانیں جانے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بے گناہ افغان عوام پر ہونے والے ایسے حملوں کی مذمت کرتا ہے اور افغانستان کی علاقائی سالمیت و خود مختاری کا مضبوطی سے ساتھ دیتا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کئی روز سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے اور دونوں ایک دوسرے پر اشتعال انگیزی کا الزام لگاتے ہیں۔حالیہ دنوں سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں جس کے بعد کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھا گیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ جمعہ کی رات پاکستان نے صوبہ قندھار کے ضلع اسپین بولدک میں افغان علاقے پر حملہ کیا جس کے جواب میں افغان فورسز نے جواب دیا۔
افغان میڈیا کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔ اسپین بولدک کے اطلاعاتی سربراہ علی محمد حقمل نے بتایا کہ پاکستانی حملوں میں پانچ افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے جبکہ شہری تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا۔
دوسری جانب پاکستان کے ایک اعلیٰ حکومتی اہلکار کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ جمعہ کی رات دس بجے کے قریب شروع ہوا اور رات گئے تک جاری رہا۔
ترکی اور قطر کی ثالثی میں ہونے والی پچھلی بات چیت بھی طویل مدتی جنگ بندی پر کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکی اور سرحدی کشیدگی کئی ہفتوں سے برقرار ہے۔ رپورٹس کے مطابق پاکستان پر الزام ہے کہ اس نے متعدد بار افغان علاقے کے اندر فضائی کارروائیاں کی ہیں جس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔