مودی حکومت نہیں ہوتی توباہمی رشتے بہتر ہوتے ۔ عمران خان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-06-2021
عمران خان
عمران خان

 

 

  نئی دہلی : پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہندوستان میں اگر مودی کی جگہ کسی اور کی حکومت ہوتی تو دونوں ممالک میں تعلقات بہتر ہوتے۔ امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کو انٹرویو میں عمران خان نے مزید معاملات پر بھی روشنی ڈالی۔

عمران خان نے کہا کہ یہ پورے پاکستان کا مصمم فیصلہ ہے کہ ہم کوئی فوجی کارروائی نہیں کریں گے۔ پاکستان میں حکومتوں نے بساط سے بڑھ کر امریکا کی مدد کی، امریکا نے ہمیشہ پاکستان کے تعاون کو ناکافی سمجھا، ہمیشہ ڈو مور کا مطالبہ کیا، امریکا سمجھتا تھا کہ امداد کے بدلے پاکستان اس کی خواہش پر کام کرے گا جب کہ پاکستان امریکا سے اعتماد اور باہمی مفاد پر مبنی باوقار تعلقات چاہتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل سیاسی ہے ورنہ وہاں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، پاکستان نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ کابل پر قبضہ نہ کریں۔

 امریکی اخبار کو انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات ہمیشہ قریبی رہے ہیں، پاک امریکا تعلقات، امریکا بھارت تعلقات سے دیرینہ ہیں، نائن الیون کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا۔

 انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان سےمزید کارروائی کا مطالبہ کرتا رہا جو پاکستان کے بس میں نہیں تھا، پاک امریکا تعلقات میں عدم اعتماد اسی وجہ سے ہوا لیکن مستقبل میں امریکا کے ساتھ پراعتماد تعلقات چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں، ایسے مہذب تعلقات جو دو ملکوں کے درمیان ہونے چاہئیں، امریکا نے ہمیشہ پاکستان کے تعاون کو ناکافی سمجھا، امریکا سمجھتا تھا امداد کے بدلے پاکستان اس کی ایما پر کام کرے گا۔

 وزیراعظم نے مزید کہا کہ افغانستان سےامریکی انخلا کے بعد پاکستان امریکا سے باوقار تعلقات اور تجارت کا خواہاں ہے، پاک امریکا تعلقات امریکا برطانیہ تعلقات کی طرح چاہتے ہیں، افغان جنگ میں امریکا کا ساتھ دینے سے پاکستانیوں کا جانی نقصان ہوا، افغان جنگ میں امریکا کا ساتھ دینے سے پاکستانیوں کا جانی ومالی نقصان ہوا، کئی ہزار پاکستانی جاں بحق اور 150 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوا۔