مہنگائی کے سبب نیند نہیں آتی: عمران خان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
مہنگائی کے سبب نیند نہیں آتی: عمران خان
مہنگائی کے سبب نیند نہیں آتی: عمران خان

 

 

 اسلام آباد: پاکستان کے وزیراعظم  عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے راتوں کو نیند نہیں آتی ہے۔ عمران خان نے ملک میں بڑھتی مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مہنگائی کی وجہ سے راتوں کو نیند نہیں آتی۔ ’مہنگائی مجھے کئی مرتبہ راتوں کو جگا دیتی ہے۔ مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کو عوام سے ٹیلی فون پر سوال و جواب کے ایک سیشن میں کہا ہے کہ وہ حکومت میں ہونے کی وجہ سے خاموش ہیں لیکن اگر وہ حکومت سے نکلے تو زیادہ خطرناک ہو جائیں گے۔ آج عوام کے ٹیلی فون پر براہ راست سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان تحر انصاف موجودہ اور اگلی حکومت کی مدت پوری کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تو سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا، سارا پریشر روپے پر تھا، ہمارے پاس ڈالرز نہیں تھے اس لیے روپیہ گر گیا اور مہنگائی میں اضافہ ہوگیا۔ اس کے علاوہ پاکستان سے ڈالر افغانستان جانا شروع ہوئے جس سے ہمارے روپے پر مزید دباؤ بڑھ گیا۔ وزیر اعظم نے ملک میں مہنگائی کی دوسری وجہ کرونا وبا کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کرونا نے دنیا بھر میں تباہی مچائی اور دنیا بھر میں مہنگائی تاریخی سطھ تک پہنچ گئی۔

یہاں تک کہ ہم سے امیر ملکوں کو بھی اس وقت مہنگائی کا سامنا ہے۔ مزدوروں اور کارپریٹ سیکٹر کے حوالے سے ہونے والے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انڈسٹری سب سے بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے، مزدوروں کے حالات بہتر ہوئے ہیں، کسانوں کے پاس پیسہ آیا ہے، ملک میں کارپوریٹ سیکٹر نے ریکارڈ منافع کمایا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ وہ کارپوریٹ سیکٹر سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے بات کریں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجہ آپسی اختلافات خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے حوالے سے وزیر اعظم نے قبول کیا کہ ان انتخابات میں شکست کی وجہ پارٹی کی آپس کی لڑائی تھی جو شکست کا سبب بنی۔ا

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف انہیں بات نہیں کرنے دیتی اور شور مچا دیتی ہے۔ ’این آر او کا پورا گروپ بیٹھا ہوا ہے جو کہتا ہے کہ این آر او نہیں دو گے تو بات نہیں کرنے دیں گے۔‘ 23 مارچ کو حزب اختلاف کے مجوزہ لانگ مارچ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’یہ سب تین سال سے جاری ہے۔ حزب اختلاف لوگوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن عوام اب سمجھ دار ہے ان کی کال پر سڑکوں پر نہیں آئے گی۔‘

عمران خان نے حزب اختلاف کو مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ’میں ابھی حکومت میں ہوں اس لیے خاموش ہوں، اگرحکومت سے نکل گیا تو زیادہ خطرناک ہوجاؤں گا اور پھر آپ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔‘

وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھاکہ ’آپ کی دھمکیاں کہ اقتدار سے نکالا گیا تو مزید خطرناک ہو جاؤں گا گیدڑ بھبکیوں کے سوا کچھ نہیں۔ ’جس دن آپ اقتدار سے نکلے عوام شکرانے کے نفل پڑھیں گے۔ نا آپ نواز شریف ہیں جس کے پیچھے عوام کھڑی تھی نا ہی آپ بیچارے اور مظلوم ہیں۔ آپ سازشی ہیں اور مکافات عمل کا شکار ہوئے ہیں۔

 مریم نواز نے عمران خان کے اتوار کے بیان کے حوالے سے مزید کہاکہ ’آج عمران خان نے جو الفاظ کہے ہیں وہ ان کی خود پر اور پارٹی کے مستقبل سے ناکامی اور نامایدی کوظاہر کرتے ہیں۔ یہ تو ناگزیر تھا۔ عمران خان آپ تاریخ بن چکے ہیں اور ایسی تاریخ جو لوگوں کو سازش اور سازشوں پر انحصار کرنے والوں سے خبردار رہنے کا سبق دے گی۔

.