آواز دی وائس، جدہ
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دوسروں کی اجازت کے بغیر ان کی تصاویر یا ویڈیو بنانا قابل مواخذہ جرم ہے۔‘
ذرائع کے مطابق یہ انتباہ سکولوں میں طلبہ موبائل لانے کی اجازت کے ساتھ جاری کیا گیا ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’موبائل کا غلط استعمال، دوسروں کی نجی زندگی میں مداخلت، دوسروں کی تشہیر کرنا، انہیں نفسیاتی اور ذہنی اذیت ونقصان پہنچانا سائبر کرائم میں شمار ہے‘۔
’سرکاری و نجی اداروں، سکولوں یا عوامی مقامات میں آداب عامہ کی خلاف ورزی کرنا، دوسرے لوگوں کی تصویر یا ویڈیو کسی بھی پلیٹ فارم پر نشر کرنا بھی جرم ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’ایسا کرنے پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’موبائل کا غلط استعمال، دوسروں کی نجی زندگی میں مداخلت، دوسروں کی تشہیر کرنا، انہیں نفسیاتی اور ذہنی اذیت ونقصان پہنچانا سائبر کرائم میں شمار ہے‘۔
’سرکاری و نجی اداروں، سکولوں یا عوامی مقامات میں آداب عامہ کی خلاف ورزی کرنا، دوسرے لوگوں کی تصویر یا ویڈیو کسی بھی پلیٹ فارم پر نشر کرنا بھی جرم ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’ایسا کرنے پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے‘۔