حج 2022: دس لاکھ عازمین کے ساتھ لوٹ آئی روایتی رونق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-07-2022
حج 2022: دس لاکھ عازمین کے ساتھ لوٹ آئی روایتی رونق
حج 2022: دس لاکھ عازمین کے ساتھ لوٹ آئی روایتی رونق

 

 

مکہ : کورونا دور کے بعد امسال حج میں مکہ و مدینہ میں عازمین کی روایتی رونق نظر آرہی ہے۔ دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سال تقریباً دس لاکھ حاجیوں کی سعودی عرب آمد متوقع ہے جو کرونا کی وبا سے قبل کے مقابلے میں نصف تعداد ہے۔اس وقت مکہ کی گلیوں میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد سفید احرام میں ملبوس عبادات میں مصروف ہیں۔ان حاجیوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے شہر بھر میں بینرز آویزاں ہیں جبکہ شہر کے قدیم علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کا گشت بھی جاری ہے۔

اس سال حج میں شرکت کرنے والے 10 لاکھ افراد میں سے آٹھ لاکھ 50 ہزار کا تعلق بیرون ملک سے ہے اور اب تک چھ لاکھ سے زائد حاجی سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔

کورونا کی وبا سے قبل 24 لاکھ فرزندان توحید نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔ لیکن بعد میں سفری پابندیوں اور مشکلات کی وجہ سے دو سال انتہائی محدود تعداد میں حج منعقد ہوا۔ 2021 میں صرف چند ہزار لوگوں کو حج کرنے کی اجازت دی گئی جب کے اس سے ایک سال پہلے صرف ایک ہزار نے ادا کیا۔

awazurdu

دنیا بھر میں کامیاب ویکسی نیشن سے کووڈ 19 کو شکست دینے کے بعد اس مرتبہ پھر بڑی لیکن احتیاط کی وجہ سے محدود تعداد میں ححاج سعودی عرب مذہبی فریضے کے لیے پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ اس سال دس لاکھ عازمین کو یہ سعادت نصیب ہوگی۔ پاکستان سے 81 ہزار عازمین حج کرنے جائیں گے۔

سعودی عرب کی حج و عمرہ کی وزارت نے کہا کہ اسلام کے مقدس ترین مقام مکہ میں سالانہ زیارت کی اجازت صرف ان لوگوں کو دی جائے گی جنہوں نے کرونا کے خلاف مکمل ویکسین لگوائی ہے اور جن کی عمریں 65 سال سے کم ہیں۔

سکیورٹی انتظامات

سعودی عرب کی وزارت دفاع نے مختلف ایجنسیوں اور دیگر حکومتی اداروں کی کوششوں، منصوبوں اور اقدامات کے تسلسل میں اس سال کے لیے بیت اللہ کے زائرین کی خدمت کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

طائف کے علاقے کی قیادت وزارت دفاع کے تمام یونٹس کی عمومی اور براہ راست نگرانی کے فرائض سنبھالے گی۔ وزارت داخلہ کو امن و امان برقرار رکھنے اور معمول کی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے عمومی منصوبے پر عمل درآمد میں سکیورٹی سپورٹ فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

وزارت دفاع ہنگامی طبی امداد اور مذہبی رہنمائی فراہم کرنے کے علاوہ، حجاج کے کیمپوں میں ان کی میزبانی کا انتظام کرنے، حج کی سلامتی کو درہم برہم کرنے والے کسی بھی واقعے کے وقوع پذیر ہونے کو روکنے کے لیےاور اندرون اور بیرون ملک سے آئے عازمین حج کو فول پروف سکیورٹی مہیا کرنے میں وزارت داخلہ کے ساتھ معاونت کرے گی۔

awazurdu

بری افواج کو مختلف عسکری علاقوں کی متعدد ملٹری پولیس کمپنیوں کی مدد حاصل ہے تاکہ ہجوم کے انتظام اور مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے صحن میں حجاج کی نقل و حرکت کو منظم کرنے میں وزارت داخلہ کی مدد کی جا سکے۔ وزارت دفاع حجاج کرام کے قیام اور آمد ورفت کے راستوں کی صفائی، خطرناک مواد کا پتہ لگانے اور حج کے دوران گڑ بڑ پیداکرنے کی کوششوں کا تدارک کرنے میں پولیس کی مدد کرے گی۔

سعودی عرب کی رائل یئر فورس ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی اور تحفظ کی متعدد ذمہ داریوں کی انجا دہی کرے گی۔ ہوائی اڈوں پر خطرناک مواد کا پتہ لگانے کے لیے تکنیکی ماہرین کے ساتھ ایئر پورٹس پر چیکنگ کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ مقدس مقامات پر ایئر فورس کے دستے میں ضروری طیارے فراہم کرے گی اور حج کے دوران وزارت دفاع فضائی جائزہ لیتی رہے گی۔

ماحولیاتی تحفظ اور وبائی امراض کا کنٹرول

صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کے سربراہ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز السدیس نے ’ماحولیاتی تحفظ اور وبائی امراض کے کنٹرول کے محکمہ‘ کے نام سے ایک ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔

ماحولیاتی تحفظ کے اس نظام کے لیے 650 سے زیادہ کارکنان اور 100 سعودی ملازمین کو مقرر کیا گیا ہے۔ فی الحال ایک سال کے دوران مسجد حرام اور اس کی سہولیات میں جراثیم سے ماحول کو پاک کرنے کے آپریشنز کے نگران منصوبوں اور ایگزیکٹو پروگراموں کو نافذ کرنے کے لیے 24 گھنٹے کی بنیاد پرکام کر رہے ہیں۔

awazurdu

مسجد حرام کے اندر ماحول کو پاک اور صاف رکھنے کے لیے 1300 آلات اور جراثیم کشی کے 650 موبائل پمپ فراہم کیے گئے ہیں تاکہ مسجد کی سطح، قالینوں، اندرونی مقامات اور مسجد کے صحن کوجراثیم سے پاک کیا جا سکے۔

مسجد حرام میں ماحولیاتی حفاظتی خدمات کی ترقی میں جدید تکنیکی ذرائع ایک لازمی عنصر کے طور پر ابھرے ہیں۔ ماحولیاتی حفاظت کی خاطر روبوٹ تیار کیے گئے ہیں جو مصنوعی ذہانت کے ساتھ کام کرتے ہیں اور ایک ہی وقت میں ایک سمارٹ ورک سسٹم کے ذریعے ماحول اور سطحوں کو جراثیم سے پاک کرتے ہیں۔