جرمنی : کورونا کی پانچویں لہر کا خطرہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-11-2021
جرمنی : کورونا کی پانچویں لہر کا خطرہ
جرمنی : کورونا کی پانچویں لہر کا خطرہ

 

 

برلن :جرمنی کورونا کی پانچویں لہر کے خطرات سے دوچار متعدی بیماریوں پر تحقیق اور امراض کے کنٹرول کے جرمن ادارے نے کورونا وائرس سے جنم لینے والے مہلک عارضے کووڈ انیس کی پانچویں لہر کے امکانات سے خبردار کیا ہے۔

برلن میں قائم رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ لوتھر ویلر نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ جرمنی میں اگر مزید شہریوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگائی جاتی تو اس ملک کو کورونا کی پانچویں لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ویلر نے کورونا ضوابط میں سختی کے حوالے سے کہا، ''جب تک سماجی فاصلوں پر عمل یا سماجی رابطوں کو کم سے کم اور ویکسینیشن کی شرح کو ممکنہ حد تک بڑھایا نہیں جاتا تب تک کورونا کی پانچویں لہر سے بچنا ممکن نہیں ہوگا۔ اس ضمن میں کیے جانے والے موجودہ اقدامات واضح طور پر یہ اشارہ دے رہے ہیں کہ جرمنی کورونا کی پانچویں لہر کی لپیٹ میں آئے گا۔‘‘

کووڈ بحران سے جرمنی کیوں نہیں نمٹ پا رہا ؟

جرمنی اس وقت کورونا کی چوتھی لہر سے نبرد آزما ہے۔ رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے کہا کہ ان کے ملک کو اس وقت قومی ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے سے بات چیت کرتے ہوئے لوتھر ویلر کا کہنا تھا، ''اس سال موسم سرما میں پورے ملک کی صورتحال کیسی رہتی ہے، اس کا دار و مدار عوام کے رویے پر ہے۔ شہری خود کس طرح حالات کا سامنا کرتے ہیں اس پر ہی آئندہ کی صورتحال کا انحصار ہوگا۔‘‘ ویلر کا مزید کہنا تھا، ''اس صورتحال میں بڑے آسان اور سادہ سے اقدامات کی ضرورت تھی جن کو نظر انداز کیا گیا اور یہ امر باعث شرم ہے۔‘‘

ویلر نے ایک مرتبہ پھر شہریوں سے بڑے اجتماعات اور گھر کے اندر زیادہ لوگوں کو اکھٹا کرنے سے گریز کی اپیل کی۔ لوتھر ویلر کے مطابق سماجی رابطوں پر پابندی جیسی احتیاطی کارروائیوں کی ضرورت دراصل ایسے جرمن صوبوں کو تھی جو کورونا وائرس یا اس وبا سے بہت زیادہ متاثر نہیں ہوئے۔ اگر ایسے علاقوں می مزید احتیاط سے کام لیا جاتا اور سماجی رابطوں پر پابندی ہوتی تو کورونا کیسز میں اس تیزی سے اضافہ نہ ہوتا جتنا اب روزانہ ہو رہا ہے۔