برسلز
یورپین یونین نے میانمار پر پابندیوں میں ایک سال کیلئے توسیع کردی ہے۔
یہ پابندیاں ان تمام افراد پر عائد کی گئی ہیں جن پر میانمار میں فروری کے دوران ہونے والی فوجی بغاوت میں شریک یا پرامن مظاہرین پر تشدد کرنے والے یا روہنگیا مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔
ان پابندیوں میں میانمار کی فوج اور بارڈر گارڈ پولیس کے اعلیٰ افسران کو خاص طور پر شامل کیا گیا ہے۔
جبکہ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے چئیرمین اور اسٹیٹ ایڈمنسٹریٹو کونسل کے ممبران کے علاوہ میانمار کی فوج کے دو اداروں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ ی
ورپین یونین کی جانب سے میانمار کی فوج کو مختلف طرح کے اسلحے کی سپلائی، ٹریننگ اور ہر طرح کے فوجی تعاون پر بھی پابندی عائد رہے گی۔
(ایجنسی ان پٹ )